جاپان میں حکمران جماعت کے ایک عہدے دار نے کہا ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف کے مابین معاہدے کے تحت وزیر اعظم ناؤ تو کان اگست کے اواخر تک اپنےعہدے سے استعفٰی دے دیں گے۔
خبررساں ایجنسی ’کیوڈو‘ نے ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے ایک سینیئر رہنما کے حوالے سے کہا ہے کہ مسٹر کان دوسرے اضافی بجٹ اور خسارہ پورا کرنے کے لیے بانڈز کے اجراء سے متعلق آئینی مسودے کی پارلیمان سے منظوری کے بعد مستعفی ہو جائیں گے۔
حکومت جولائی میں دوسرے اضافی بجٹ کی پارلیمان سے منظوری چاہتی ہے تاکہ مارچ 11 کو آنے والے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے اضافی امدادی اقدامات کے لیے رقم مہیا کی جا سکے۔
حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کو حزب اختلاف کی حمایت اس لیے درکار ہے کیوں کہ اسے پارلیمان کے ایوان بالا یا سینیٹ میں اکثریت حاصل نہیں جو آئینی مسودوں کو مسترد کر سکتا ہے۔