جاپان میں 8.9 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی، سینکڑوں ہلاک

جاپان میں 8.9 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی، سینکڑوں ہلاک

جاپان کی تاریخ کے طاقتور ترین زلزلے اور اس کے باعث جنم لینے والے سونامی سے حکام کے بقول سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ کئی سو دیگر لاپتا ہیں جن کے ہلاک ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

جمعہ کی دوپہر 8.9 شدت کے زلزلے کے بعد سمندر میں اْٹھنے والی 10 میٹر تک بلند لہروں سے ملک کے شمال مشرقی ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سونامی کی لہریں کشتیوں، گاڑیوں اور کئی سو عمارتوں کو اپنے ساتھ بہا لے گئیں۔

جاپانی میڈیا کے مطابق سونامی کی لہروں سے ایک بحری جہاز بھی بہہ گیا ہے جس میں 100 کے لگ بھگ مسافر سوار تھے۔

Video clip: Japan earthquake


امریکی ارضیاتی سروے نے زلزلے کے بعد جمعہ اور ہفتے کے روز علاقے میں کئی طاقتور آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے ہیں جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 1ء7 تک تھی۔

جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘ کی طرف سے نشر کی گئی ویڈیو میں ساحلی علاقوں میں وسیع پیمانے پر تباہی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ ان مناظر میں شمال مشرقی ساحلی شہر سنڈائے کے دیہی علاقے میں گاڑیاں، عمارتیں اور دیگر ملبہ ریلے کی صورت میں بہتا نظر آیا اور یہی صورت حال صوبہ ایوائی کے شہر کامائشی میں بھی دیکھی گئی۔

حکام نے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر سنڈائے کی عمارتوں کے ملبے سے دو سو سے زائد لاشیں برآمد کرلی ہیں جبکہ سینکڑوں افراد اب بھی لاپتا ہیں۔ سنڈائے کی تمام نواحی بستیاں سونامی میں بہہ گئی ہیں۔

ستر ہزار سے زائد آبادی کا قصبہ کیسی نوما تاحال آگ کے شعلوں میں گھرا ہوا ہے اور علاقے میں ہلاکتوں کی درست تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ زلزلے کے بعد جاپان نے اپنی چار جوہری تنصیبات کو حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند کر دیا ہے۔

جاپان میں 8.9 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی، سینکڑوں ہلاک

اجبکہ جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد شمالی شہر فوکو شیما میں واقع ایک جوہری بجلی گھر میں دبائو تخلیق پارہا ہے جس کے خاتمے کیلیے وہاں سے گیس کا اخراج ضروری ہے۔ تاہم حکام کے مطابق اخراج سے انتہائی کم درجے کی تابکاری پھیلے گی جس سے انسانی جانوں کو کوئی خطرہ نہیں۔

اس سے قبل "فوکو شیما ڈائی چی" نامی اس پلانٹ میں اچانک آنے والی خرابی کے بعد حکام نے نزدیکی علاقے سے دو ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا تھا۔

ادھر چیبا کے علاقے میں تیل صاف کرنے والی تنصیب میں زلزلے کے بعد آگ بھڑک اٹھی ہے جس پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

زلزلہ کے شدید جھٹکوں نے دارالحکومت ٹوکیو کو بھی ہلا کے رکھ دیا تھا جہاں زلزلے کے بعد ٹرین اور سب وے کے نظام کو معطل کردیا گیا جس کے باعث ہزاروں مسافر اپنی منزلوں پر نہ پہنچ سکے۔

بحرالکاہل میں سونامی سے خبردار کرنے والے مرکز نے روس، جزیرہ مارکوس، نیوزی لینڈ، ہوائی، جزیرہ ویک، شمالی ماریاناز، آسٹریلیا، جنوبی امریکی ممالک اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی مغربی ساحلی پٹی سمیت تقریباً 53 ممالک کیلیے سونامی کا انتباہ جاری کیا ہے۔

وزیراعظم ناوٴتوکان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی جاپان میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں تاہم نقصانات کو کم سے کم حد تک رکھنے میں حکومت سے جو بَن پڑے گا وہ کرے گی۔

زلزلے کا مرکز دارالحکومت ٹوکیو سے 380 کلومیٹر شمال مشرق میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا اور اس کے فوراً بعد محکمہ موسمیات و ارضیات نے ساحلی علاقوں اور ان کے گرد و نواح میں رہائش پذیر افراد کو نسبتاً بلند مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت کر دی تھی۔