اردن کی پولیس نے جمعے کے روز تیز دھار پانی پھینک کر حکومت کے حمایتیوں اور اصلاحات پسند مظاہرین کو منتشر کیا جو ایک دوسرے پر سنگ باری کر رہے تھے۔
یہ جھڑپیں دارالحکومت عمان میں ہوئیں جِس سےقبل شاہ عبد اللہ کےسینکڑوں کی تعداد میں حمایتی مخالفین کے ایک بڑے ہجوم کے اندر گھس گئے اور پتھر پھینکے۔
فرانسسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک سکیورٹی عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ بلوے میں100سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
جمعرات کو اصلاحات کا مطالبہ کرنے والےسینکڑوں احتجاجیوں نے دھرنا دیا ۔ اُن کے مطالبات میں پارلیمان کی معطلی اور وزیرِ اعظم معروف البخت کو فارغ کرنا شامل ہے۔ سرگرم کارکن ’مارچ 24 یوتھ‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
جمعے کو جب دھرنہ ابھی جاری تھا، شاہ عبد اللہ کے حمایتی اکٹھے ہوئے جنھوں نے حکومت کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کیا۔
اِس سے قبل اِسی ماہ اردن کے سینکڑوں افراد نےاہم معاشی اور سیاسی اصلاحات کے حق میں ایک ریلی نکالی۔ اپوزیشن کے ایک اتحاد نے ہر جمعے کو ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا، امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے جمعے کواردن کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور شاہ عبد اللہ سے ملاقات کی۔