بین الاقوامی تعلقات کے ماہر، پروفیسر شمیم اختر نے اردو سروس کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں براہِ راست شرکت کرتے ہوئے میزبان، نفیسہ ہودبھائے کو بتایا کہ اپنے اپنے ملکوں کے علاقائی مفادات نے اِس مسئلے سے مؤثر انداز میں نمٹنے میں دشواریاں پیدا کر رکھی ہیں
واشنگٹن —
ایک ممتاز پاکستانی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ امریکہ اور روس کے مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے داعش کو کچلنے کے لیے ایک نکاتی ایجنڈا طے ہونے میں رکاوٹ پڑ رہی ہے۔
کراچی میں مقیم بین الاقوامی تعلقات کے ماہر، پروفیسر شمیم اختر نے اردو سروس کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں براہِ راست شرکت کرتے ہوئے میزبان، نفیسہ ہودبھائے کو بتایا کہ اپنے اپنے ملکوں کے علاقائی مفادات نے اِس مسئلے سے مؤثر انداز میں نمٹنے میں دشواریاں پیدا کر رکھی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ داعش کے مسئلے پر مکمل ہم آہنگی کے لیے پس پردہ سفارت کاری یا مذاکرات ہو رہے ہیں۔
تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل وڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5