|
ویب ڈیسک — نیویارک کی عدالت کے ایک جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہش منی کیس میں سزا سنانے کی تاریخ کو انتخابات کے بعد تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔
ہش منی کیس میں سابق صدر کو 18 ستمبر کو سزا سنائی جانی تھی۔ تاہم جمعے کو جج جان ایم مرچن نے ٹرمپ کو سزا سنانے کے لیے 26 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
جج مرچن نے فیصلے میں لکھا کہ وہ سزا کی تاریخ کو اس لیے مؤخر کر رہے ہیں کیوں کہ وہ اس تاثر کی نفی کرنا چاہتے ہیں کہ مدعا علیہ جو آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے امیدوار ہے اس کی وجہ سے عدالتی کارروائی متاثر ہوئی ہے یا متاثر ہو سکتی ہے۔
جج نے لکھا کہ "عدالت شفاف، غیر جانبدار اور غیر سیاسی ادارہ ہے۔"
ٹرمپ کے وکیل کئی فورمز پر سزا کے التوا کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے جج کو درخواست بھی دی اور وفاقی عدالت کو اس معاملے میں مداخلت کی درخواست بھی کی تھی۔
SEE ALSO: ہش منی کیس: وفاقی جج نے ٹرمپ کی مداخلت کی درخواست مسترد کر دیٹرمپ کے وکلا کا مؤقف تھا کہ سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کو اس موقع پر سزا سنانا جب وہ وائٹ ہاؤس کے دوبارہ حصول کی مہم میں شریک ہیں، الیکشن میں مداخلت کے زمرے میں آئے گا۔
ٹرمپ کو فحش فلموں کی سابق اداکارہ کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی سے متعلق جعلی کاروباری ریکارڈ کے 34 الزامات کا سامنا ہے۔ یہ رقم 2016 کے صدارتی انتخابات سے قبل ادا کی گئی تھی۔
سابق پورن اداکارہ اسٹورمی ڈینئل کا دعویٰ ہے کہ ان کے ٹرمپ کے ساتھ جنسی تعلقات تھے۔ تاہم ٹرمپ ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔
اس سے قبل امریکہ کے وفاقی جج نے منگل کو ٹرمپ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ ریاستی عدالت کے جج مرچن سے ہش منی کیس لے لیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔