|
امریکی محکمہ انصاف نے دنیا کے امیر ترین کاروباری افراد میں شامل ایلون مسک کو تنبیہ کی ہے کہ ان کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران لوگوں کو دس لاکھ ڈالر دینے سے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ انصاف کے "پبلک انٹیگریٹی سیکشن" نے ٹیسلا گاڑیوں کی کمپنی کے ارب پتی مالک کی امریکہ"پولیٹیکل ایکشن کمیٹی" یا PAC کو ایک خط لکھا ہے۔
خبر رساں ادارے "رائٹرز" نے کہا ہے کہ محکمہ انصاف یا مسک کے سیاسی ایکشن گروپ، سپر PAC نے اس پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
SEE ALSO: صدارتی انتخابات: امریکہ کی 'سلیکون ویلی' کی اہم شخصیات بھی متحرکجنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ایلون مسک پانچ نومبر کے انتخابات سے پہلےسے پہلے، ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے ہفتے کو ریاست پینسلوینیا میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی آئین کے حق میں ان کی آن لائین درخواست کی حمایت میں دستخط کرنے والے لوگوں میں سے روزانہ کسی ایک فرد کو الیکشن کے دن تک دس لاکھ ڈالر دیں گے۔
اس کے بعد انہوں نے ہفتے اور اتوار کو ہیرس برگ اور پیٹسبرگ میں دو مختلف لوگوں کو دس لاکھ ڈالر دیے۔
Your browser doesn’t support HTML5
مسک نے، جنہیں امریکی میگیزین فوربس نے دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا ہے، وفاقی ڈیٹا کے مطابق اب تک اپنی "امریکہ پیک" (PAC) کو 75 لاکھ ڈالر دے چکے ہیں، اس طرح یہ گروپ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کی کوشش کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)