بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت مسلسل مختلف تنازعات میں گھری رہتی ہیں۔ ان دنوں بھی وہ شہ سرخیوں میں ہیں۔
گزشتہ بدھ کو ان کے خلاف ممبئی کی ایک عدالت میں شکایت درج کرائی گئی کہ ان کے بیانات سے بعض مذہبی حلقوں میں نفرت پھیل رہی ہے۔
جمعرات کو ممبئی میں مقیم علی کاشف خان دیش مکھ نامی ایک وکیل نے بھی ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
کاشف خان کا کہنا ہے کہ کنگنا نے ایک بیان میں عدالت کا مذاق اڑایا ہے جس سے نہ صرف عدالت کی توہین ہوتی ہے بلکہ ان کا یہ الزام مجرمانہ بھی ہے۔
علاوہ ازیں باندرا میٹرو پولٹن مجسٹریٹ کے حکم پر کنگنا رناوت کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے آئندہ ہفتے کنگنا اور ان کی بہن رنگولی چاندیل کو تفتیش کی غرض سے طلب کیا ہے۔
نفرت انگیزی پھیلانے پر درج مقدمے کے حوالے سے کنگنا رناوت نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ میں جلد جیل جانے کی منتظر ہوں۔
انہوں نے اداکار عامرخان کو اس معاملے پر ان کی دانست میں سب کچھ جانتے بوجھتے ہوئے بھی خاموشی اختیار کرنے پر ٹیگ کیا ہے۔
بھارتی معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے بارے میں اپنے ایک پرانے تبصرے کی نشان دہی کرتے ہوئے کنگنا رناوت نے لکھا ہے کہ جس طرح سے رانی لکشمی بائی کا قلعہ ٹوٹا تھا۔ اسی طرح سے میرا گھر بھی توڑ دیا گیا تھا۔
ان کے بقول جس طرح سے ویر ساورکر کو بغاوت کے الزام میں جیل میں ڈال دیا گیا تھا اسی طرح پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کو بھی جیل بھیج دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو جا کر اس عدم برداشت والے گروہ سے پوچھنا چاہیے کہ عدم برداشت سے متعلق بیان پر عامر خان کو کتنی تکلیفیں برداشت کرنا پڑی تھیں۔
خیال رہے کہ بالی وڈ اسٹار اور مسٹر پرفیکشنسٹ کہلانے والے عامر خان اس وقت شہ سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت پر وہ خوف زدہ ہیں۔
عامر خان کی اہلیہ نے بچوں کی حفاظت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بھارت چھوڑنے کی تجویز بھی دی تھی۔