کراچی میں قیام امن کے لئے مختلف سطحوں پر کوششیں جاری ہیں ۔سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کی جانب سے "امن کے سفر" کے نام سے ایک خصوصی مہم شروع کرنے کااعلان کیا گیا ہے تو دوسری جانب مختلف دینی جماعتوں نے بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا عندلیہ دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے جمعرات کے روز" امن کا سفر" کے عنوان سے خصوصی مہم شروع کرنے کی باقاعدہ منظوری دے دی جبکہ دو سیاسی جماعتوں ،سنی تحریک اور مسلم لیگ فنکشنل نے حکومت کو اس مہم میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔ تاہم حکومت کی اہم اتحادی جماعت اے این پی کا کہنا ہے کہ بیگناہ معصوم پختون محنت کشوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔
ادھر شہرمیں دہشت گردی اور بدامنی کے خلاف علمائے کرام نے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔سنی وحدت کونسل کے سربراہ مفتی محمد نعیم کے مطابق کراچی کے حالات پر ہر شہری کی طرح علمائے کرام بھی فکرمندہیں، شہر میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔پہلے مرحلے میں لیاری ،بنارس اور عزیزآباد سمیت دیگر علاقوں میں ممتاز عالم دین خصوصی خطاب کریں گے۔
دوسری جانب جمعرات کو بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات ہوئے جن میں دو افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے جبکہ متعدد علاقوں میں کاروبارزندگی معطل رہا ۔ میٹروسینما اورنگی ٹاوٴن، علی گڑھ بازار ، پیر آباد ،گلستان جوہر بلاک سولہ اور سبزی منڈی کے علاقوں میں فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک اور آٹھ کو زخمی کر دیا گیا۔
اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی اطلاع موصول ہوتی رہیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ کٹی پہاڑی کے قریب پولیس کی کارروائی کے دوران کوریج کے لیے جانے والی نجی ٹی وی کی گاڑی کو نامعلوم افراد نے نذر آتش کردیا ۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں سندھ کابینہ میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزراء کا اہم اجلاس منعقد ہواجس میں مختلف پروگراموں کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں میڈیا مہم، سول سوسائٹی اور این جی اوز کو متحرک بنانے کے لئے پروگرام ترتیب دیئے گئے۔
"امن کے سفر" سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدرکی جانب سے جاری بیان میں کراچی کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے گھروں‘ دفاتر اور دیگرمقامات پر امن کا سفید پرچم اور پاکستان کا قومی پرچم لہرائیں۔