اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دوپہر سے کولڈ اسٹوریج اور کارگو پر ریسکیو آپریشن رکا ہوا ہے۔ اگر یہ جاری رہتا تو شاید ان کے پیارے یا تو موت کے منہ میں جانے سے بچ جاتے یا پھر ان کی لاشیں نکال لی جاتیں
کراچی ... کراچی ایئرپورٹ پر آپریشن مکمل کئے جانے اور مسافروں کے لئے اسے کھولے جانے کے باوجود، تاحال سات افراد لاپتہ ہیں۔ ان افراد کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں پیر کی رات میڈیا کے نمائندوں سے بات میں انکشاف کیا کہ ان کے پاس اپنے پیاروں کے ایس ایم ایس کچھ گھنٹوں پہلے تک موصول ہوتے رہے ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دوپہر سے کولڈ اسٹوریج اور کارگو پر ریسکیو آپریشن رکا ہوا ہے۔ اگر یہ جاری رہتا تو شاید ان کے پیارے یا تو موت کے منہ میں جانے سے بچ جاتے یا پھر ان کی لاشیں نکال لی جاتیں۔
اہل خانہ کے شدید احتجاج پر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو فون کیا اور فوری طور پر ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی، جبکہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد بھی اس دوران ایئرپورٹ پہنچ گئے۔
بعدازاں، سید قائم علی شاہ اور وزیر اطلاعات بھی ایئرپورٹ پہنچ گئے۔ ادھر فائربریگیڈ اور دیگر امدادی اداروں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔
اہل خانہ کی جانب سے میڈیا کو فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق متعدد افراد نے گزشتہ رات فون کرکے انہیں بتایا تھا کہ وہ کولڈ اسٹوریج میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ تاہم، بعد میں کولڈ اسٹوریج حملے کے نتیجے میں تباہ ہوگیا۔ لیکن، کچھ اہل خانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں پیر کی شام تک اپنے پیاروں کے ایس ایم ایس موصول ہوتے رہے ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دوپہر سے کولڈ اسٹوریج اور کارگو پر ریسکیو آپریشن رکا ہوا ہے۔ اگر یہ جاری رہتا تو شاید ان کے پیارے یا تو موت کے منہ میں جانے سے بچ جاتے یا پھر ان کی لاشیں نکال لی جاتیں۔
اہل خانہ کے شدید احتجاج پر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو فون کیا اور فوری طور پر ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی، جبکہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد بھی اس دوران ایئرپورٹ پہنچ گئے۔
بعدازاں، سید قائم علی شاہ اور وزیر اطلاعات بھی ایئرپورٹ پہنچ گئے۔ ادھر فائربریگیڈ اور دیگر امدادی اداروں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔
اہل خانہ کی جانب سے میڈیا کو فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق متعدد افراد نے گزشتہ رات فون کرکے انہیں بتایا تھا کہ وہ کولڈ اسٹوریج میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ تاہم، بعد میں کولڈ اسٹوریج حملے کے نتیجے میں تباہ ہوگیا۔ لیکن، کچھ اہل خانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں پیر کی شام تک اپنے پیاروں کے ایس ایم ایس موصول ہوتے رہے ہیں۔