سفید ڈولفن، سی لائن اور بوٹل نوز ڈولفن ایک اشارے پر مختلف رنگز سے نکلنے، چھلانگ لگانے، فٹبال کھیلنے اور تصویر میں رنگ بھرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں۔یہ مختلف آوازیں نکال کر بھوکے ہونے کا احساس دلاتی ہیں
کراچی —
کراچی کے ساحل پر کبھی کبھار کوئی مری ہوئی دیو ہیکل سائز کی مچھلی کہیں سے بہتی ہوئی آجائے تو یہاں بے تحاشا رش لگ جاتا ہے۔ لوگ اسے دیکھنے میں اس قدر دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ بھیڑ کو سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے۔
’نیشنل جیوگرافک‘ چینل پر ڈولفن، وہیل اور شارک جیسی بڑی اور خطرناک مچھلیوں کو دیکھ کر یہ شوق اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت ان مچھلیوں کو زندہ دیکھنے کا کوئی ذریعہ یہاں موجود نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی کراچی میں ڈولفن شو کا اعلان ہوا، ٹکٹ خریدنے والوں کی لائنیں لگ گئیں۔
ابتدائی طور پر ڈولفن شو کے لئے دو ماہ کا عرصہ طے کیا گیا تھا، لیکن لوگوں کا شوق و ذوق دیکھ کر اس میں مزید کئی ماہ کا اضافہ کردیا گیا۔
پاکستان بحریہ نے نجی شعبے کے اشتراک سے’میری ٹائم میوزیم‘ میں شوز کا اہتمام کیا۔
ادارے کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق، ڈولفن روس سے منگائی گئی ہیں، جو خود تو تربیت یافتہ ہیں ہی، ان کے ٹرینر بھی بہت اچھی تربیت کے حامل ہیں۔تربیت کی مدت کم از کم 2سال پر محیط ہے۔ ٹرینرز کا تعلق بھی روس ہی سے ہے۔
مچھلیوں کا تعلق ’بلوگا ویل‘ کی نسل سے ہے جن میں سے ہر ایک کا وزن 20ٹن ہے۔ڈولفن اور سی لائن جسے پانی کی بلی بھی کہاجاتا ہے۔ یہ دونوں مچھلیاں انسان دوست ہوتی ہیں اسی لئے انہیں آسانی سے ٹرین کرلیا جاتا ہے۔ ان میں قدرتی طور پر 8گھنٹے آرام کے بعد مسلسل کرتب دکھانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
اپنے طرز کے پہلے اور بالکل منفرد شو میں خوبصورت اور نخریلی’رشین بلوگا‘، ’ ڈولفن اسٹیفن‘، ’ڈولفن بورس‘ اور ’سی لائن می بو‘ نے شاندار کرتب دکھا کر دیکھنے والوں کو دیوانہ بنا دیا۔خاص کر بچے سب سے زیادہ محظوظ ہوئے۔ شہر کے بیشتر اسکولوں نے ’ڈولفن شوز‘ میں شرکت کا اہتمام کیا۔
سفید ڈولفن، سی لائن اور بوٹل نوز ڈولفن ایک اشارے پر مختلف رنگز سے نکلنے، جمپنگ، فٹبال کھیلنے اور تصویر میں رنگ بھرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ مختلف آوازیں نکال کر بھوکے ہونے کا احساس دلاتی ہیں۔
بلوگا کی عمر 10 سال، ڈولفن8 اور سی لائن کی عمر11سال ہے۔ یہ ٹھنڈے پانی میں رہنے کی عادی ہیں اور انہیں یہاں اسی قسم کے قدرتی ماحول دینے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان آنے والی ڈولفن میں ’ویل بلوگا ڈولفن‘ کا وزن ایک ٹن ہے اور اس کی روزانہ خوراک 20 سے 25 کلو مچھلی ہے۔ ’اسٹیفن ڈولفن‘ کی عمر 10 سے 12 سال ہوتی ہے۔ یہ 150 کلو کی ہوتی ہے اور سائبریا میں پائی جاتی ہے۔ ’بوٹل نوزرڈ ڈولفن‘ روزانہ 10 کلو مچھلی کھاتی ہیں ۔ یہ سرد اور گرم ممالک میں پائی جاتی ہے۔
’سی لائن میموڈولفن‘ کی خوراک 20 کلو مچھلی ہے۔ اس کا وزن 200 کلو گرام ہے۔ اس ڈولفن کو منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ ٹمپریچر میں رکھا جاتا ہے، تاکہ اس کے بیکٹریا کے اثرات ختم ہوجائیں۔ اس کے لئے مارکیٹ سے خاص طور پر مچھلی اور غذا کا بندوبست کیا گیا ہے۔
ڈولفن کے ذریعے عوام کو منفرد تفریح فراہم کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ڈولفن حیرت انگیز حد تک ذہین ہیں اور انسانوں سے مانوس ہونے کی وجہ سے ان میں سیکھنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
مچھلیوں کے لئے 80 فٹ لمبا اور 15 فٹ گہرا پول تیار کیا گیا، جس میں عام پانی کو سمندری نمکین پانی میں تبدیل کرنے کیلئے خصوصی کیمیکل استعمال کرنے کے ساتھ ایسا فلٹر سسٹم لگایا ہے، جس سے 24 لاکھ لیٹر پانی فلٹر کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ 4 ہزار افراد کی گنجائش والا خصوصی پویلین بھی تیار کیا گیا ہے۔
’نیشنل جیوگرافک‘ چینل پر ڈولفن، وہیل اور شارک جیسی بڑی اور خطرناک مچھلیوں کو دیکھ کر یہ شوق اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت ان مچھلیوں کو زندہ دیکھنے کا کوئی ذریعہ یہاں موجود نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی کراچی میں ڈولفن شو کا اعلان ہوا، ٹکٹ خریدنے والوں کی لائنیں لگ گئیں۔
ابتدائی طور پر ڈولفن شو کے لئے دو ماہ کا عرصہ طے کیا گیا تھا، لیکن لوگوں کا شوق و ذوق دیکھ کر اس میں مزید کئی ماہ کا اضافہ کردیا گیا۔
پاکستان بحریہ نے نجی شعبے کے اشتراک سے’میری ٹائم میوزیم‘ میں شوز کا اہتمام کیا۔
ادارے کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق، ڈولفن روس سے منگائی گئی ہیں، جو خود تو تربیت یافتہ ہیں ہی، ان کے ٹرینر بھی بہت اچھی تربیت کے حامل ہیں۔تربیت کی مدت کم از کم 2سال پر محیط ہے۔ ٹرینرز کا تعلق بھی روس ہی سے ہے۔
مچھلیوں کا تعلق ’بلوگا ویل‘ کی نسل سے ہے جن میں سے ہر ایک کا وزن 20ٹن ہے۔ڈولفن اور سی لائن جسے پانی کی بلی بھی کہاجاتا ہے۔ یہ دونوں مچھلیاں انسان دوست ہوتی ہیں اسی لئے انہیں آسانی سے ٹرین کرلیا جاتا ہے۔ ان میں قدرتی طور پر 8گھنٹے آرام کے بعد مسلسل کرتب دکھانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
اپنے طرز کے پہلے اور بالکل منفرد شو میں خوبصورت اور نخریلی’رشین بلوگا‘، ’ ڈولفن اسٹیفن‘، ’ڈولفن بورس‘ اور ’سی لائن می بو‘ نے شاندار کرتب دکھا کر دیکھنے والوں کو دیوانہ بنا دیا۔خاص کر بچے سب سے زیادہ محظوظ ہوئے۔ شہر کے بیشتر اسکولوں نے ’ڈولفن شوز‘ میں شرکت کا اہتمام کیا۔
سفید ڈولفن، سی لائن اور بوٹل نوز ڈولفن ایک اشارے پر مختلف رنگز سے نکلنے، جمپنگ، فٹبال کھیلنے اور تصویر میں رنگ بھرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ مختلف آوازیں نکال کر بھوکے ہونے کا احساس دلاتی ہیں۔
بلوگا کی عمر 10 سال، ڈولفن8 اور سی لائن کی عمر11سال ہے۔ یہ ٹھنڈے پانی میں رہنے کی عادی ہیں اور انہیں یہاں اسی قسم کے قدرتی ماحول دینے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان آنے والی ڈولفن میں ’ویل بلوگا ڈولفن‘ کا وزن ایک ٹن ہے اور اس کی روزانہ خوراک 20 سے 25 کلو مچھلی ہے۔ ’اسٹیفن ڈولفن‘ کی عمر 10 سے 12 سال ہوتی ہے۔ یہ 150 کلو کی ہوتی ہے اور سائبریا میں پائی جاتی ہے۔ ’بوٹل نوزرڈ ڈولفن‘ روزانہ 10 کلو مچھلی کھاتی ہیں ۔ یہ سرد اور گرم ممالک میں پائی جاتی ہے۔
’سی لائن میموڈولفن‘ کی خوراک 20 کلو مچھلی ہے۔ اس کا وزن 200 کلو گرام ہے۔ اس ڈولفن کو منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ ٹمپریچر میں رکھا جاتا ہے، تاکہ اس کے بیکٹریا کے اثرات ختم ہوجائیں۔ اس کے لئے مارکیٹ سے خاص طور پر مچھلی اور غذا کا بندوبست کیا گیا ہے۔
ڈولفن کے ذریعے عوام کو منفرد تفریح فراہم کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ڈولفن حیرت انگیز حد تک ذہین ہیں اور انسانوں سے مانوس ہونے کی وجہ سے ان میں سیکھنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
مچھلیوں کے لئے 80 فٹ لمبا اور 15 فٹ گہرا پول تیار کیا گیا، جس میں عام پانی کو سمندری نمکین پانی میں تبدیل کرنے کیلئے خصوصی کیمیکل استعمال کرنے کے ساتھ ایسا فلٹر سسٹم لگایا ہے، جس سے 24 لاکھ لیٹر پانی فلٹر کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ 4 ہزار افراد کی گنجائش والا خصوصی پویلین بھی تیار کیا گیا ہے۔