حکومت سندھ نے ضابطہٴ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت یہ درخواست دائر کی ہے ۔ درخواست کی سماعت منگل کوہوگی
حکومت سندھ نے محرم کے دوران موٹر سائیکل پر پابندی کے لئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ کراچی میں گزشتہ روزگلشن اقبال کی ایک امام بارگاہ میں موٹرسائیکل کے ذریعے بم دھماکے کے بعد پیر کو سندھ حکومت کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چونکہ محرم کے دوران دہشت گردی کے مزید واقعات ہوسکتے ہیں، لہذا عدالت صوبائی حکومت کو موٹرسائیکل پر پابندی لگانے کی اجازت دے ۔
حکومت سندھ نےضابطہٴ فوجداری کی دفعہ 144 کےتحت یہ درخواست دائر کی ہے۔ درخواست کی سماعت منگل کوہوگی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے گزشتہ جمعرات کو صبح 6بجے سے شام 7بجے تک کراچی میں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی لگادی تھی۔ تاہم، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس مشیر عالم نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی درخواست پروزیر داخلہ کا فیصلہ معطل کردیا گیا اور صوبائی حکام کو عدالت میں طلب کرلیا تھا۔ اس صورتحال پر حکومتی نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا تھا ۔ اس کیس کی دوسری سماعت منگل کو ہوتا ہے ۔
تاہم، آج سیکریٹری داخلہ وسیم احمد اور ایڈیشنل آئی جی اقبال محمود کی طرف سے ایک متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ کراچی میں اتوار کو ہونے والے دھماکے میں موٹر سائیکل استعمال کی گئی اور حساس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ محرم کے دوران موٹر سائیکل کو مزید دھماکوں اور دہشت گردی کی غرض سے استعمال کیا جاسکتا ہے لہذا عدالت موٹرسائیکل پر پابندی کا حکم صادر کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت حکومت سندھ کو دفعہ 144 کے تحت پابندی کے اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دے۔ایڈوکیٹ جنرل سندھ کی طرف سے داخل کی گئی اس درخواست کی سماعت بارایسو سی ایشن کی درخواست کیساتھ منگل کو ہوگی۔
مزید دہشت گردی کا خطرہ ہے : رحمن ملک
اسی دوران وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے پیر کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ 10 محرم الحرام تک دہشت گردی کا مزید خطرہ ہے۔ کسی بھی امام بارگاہ پر دہشت گردانہ حملہ ہو سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبائی سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ محرم کے دوران موٹر سا ئیکلوں کو امام بارگاہوں سے آدھا کلو میٹر اور گاڑیوں کو ایک کلو میٹر دور پارک کرایا جائے۔
حکومت سندھ نےضابطہٴ فوجداری کی دفعہ 144 کےتحت یہ درخواست دائر کی ہے۔ درخواست کی سماعت منگل کوہوگی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے گزشتہ جمعرات کو صبح 6بجے سے شام 7بجے تک کراچی میں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی لگادی تھی۔ تاہم، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس مشیر عالم نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی درخواست پروزیر داخلہ کا فیصلہ معطل کردیا گیا اور صوبائی حکام کو عدالت میں طلب کرلیا تھا۔ اس صورتحال پر حکومتی نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا تھا ۔ اس کیس کی دوسری سماعت منگل کو ہوتا ہے ۔
تاہم، آج سیکریٹری داخلہ وسیم احمد اور ایڈیشنل آئی جی اقبال محمود کی طرف سے ایک متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ کراچی میں اتوار کو ہونے والے دھماکے میں موٹر سائیکل استعمال کی گئی اور حساس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ محرم کے دوران موٹر سائیکل کو مزید دھماکوں اور دہشت گردی کی غرض سے استعمال کیا جاسکتا ہے لہذا عدالت موٹرسائیکل پر پابندی کا حکم صادر کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت حکومت سندھ کو دفعہ 144 کے تحت پابندی کے اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دے۔ایڈوکیٹ جنرل سندھ کی طرف سے داخل کی گئی اس درخواست کی سماعت بارایسو سی ایشن کی درخواست کیساتھ منگل کو ہوگی۔
مزید دہشت گردی کا خطرہ ہے : رحمن ملک
اسی دوران وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے پیر کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ 10 محرم الحرام تک دہشت گردی کا مزید خطرہ ہے۔ کسی بھی امام بارگاہ پر دہشت گردانہ حملہ ہو سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبائی سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ محرم کے دوران موٹر سا ئیکلوں کو امام بارگاہوں سے آدھا کلو میٹر اور گاڑیوں کو ایک کلو میٹر دور پارک کرایا جائے۔