بتایا جاتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد رینجرز ہیڈکوارٹر کے قریب ایک دکان کے باہر کھڑی موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، جس سے اطراف کی دکانوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا
کراچی —
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب دھماکے میں کم از کم 8 افراد زخمی ہوئے۔
رینجرز ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں سچل رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب نصب بم زوردار دھماکے سے پھٹا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
ھماکے کے فوری بعد، بچاو پر مامور اداروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، جہاں انھیں طبی امداد فراہم کیجارہی ہے۔ تاہم، جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، دھماکہ خیز مواد رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک دکان کے باہر کھڑی موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے سے اطراف کی دکانوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
'بم دسپوزل اسکواڈ' کے مطابق، ریموٹ کنٹرول بم میں پانچ کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
دھماکے کے بعد، سیکیورٹی اداروں نے جائے دھماکہ پر پہنچ کر تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونےوالی موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ حاصل ہوگئی ہے، جس کی چھان بین جاری ہے۔
کراچی شہر میں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ رینجرز اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
رینجرز ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں سچل رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب نصب بم زوردار دھماکے سے پھٹا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
ھماکے کے فوری بعد، بچاو پر مامور اداروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، جہاں انھیں طبی امداد فراہم کیجارہی ہے۔ تاہم، جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، دھماکہ خیز مواد رینجرز ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک دکان کے باہر کھڑی موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے سے اطراف کی دکانوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
'بم دسپوزل اسکواڈ' کے مطابق، ریموٹ کنٹرول بم میں پانچ کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
دھماکے کے بعد، سیکیورٹی اداروں نے جائے دھماکہ پر پہنچ کر تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونےوالی موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ حاصل ہوگئی ہے، جس کی چھان بین جاری ہے۔
کراچی شہر میں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ رینجرز اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔