وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں تمام متعلقہ اداروں کو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم نے کراچی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے اس دورے کا مقصد شہر میں امن و امان کی صورتحال کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔
"جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے اور جتنی جلدی ہو سکے یہ آپریشن ہونا چاہیے، آپ کے مشورے کے فوراً بعد اس آپریشن کا آغاز کر دیا تھا۔"
وزیراعظم نے شہر میں خاص طور پر پولیس اہلکاروں پر ہونے والے جان لیوا حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
کراچی میں گزشتہ سال ستمبر میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا اور اب تک اس میں ہزاروں افراد کو گرفتار کرنے، کالعدم تنظیموں کے متعدد کارکنوں کو ہلاک کرنے سمیت اہم کامیابیوں کے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔
لیکن اس دوران شہر میں پولیس اور رینجرز پر حملوں کے علاوہ مختلف علاقوں میں ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتیں معمول کا حصہ بنتی جا رہی ہیں اور آئے روز شہر کے کسی نہ کسی علاقے سے ہلاکت خیز کارروائی کی اطلاع موصول ہوتی رہتی ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کراچی میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس میں شرکت کے علاوہ کاروباری شخصیات سے بھی ملاقات کی۔
نواز شریف نے کراچی کے لیے میٹرو بس منصوبے "گرین لائن" کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اس کے لیے 15 ارب فراہم کرے گی۔