پاکستان اور بھارت کے درمیان موہالی میں کھیلے جانے والے دوسرے سیمی فائنل میچ کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ کراچی میں کھیل کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر خوشی میں ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 36 افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو کراچی کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں سول اسپتال، جناح اسپتال، سندھ گورنمنٹ کالج اور کچھ نجی اسپتال شامل ہیں۔ سول اسپتال میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے 17 افراد کو لایا گیا جبکہ جناح اسپتال میں 3 سالہ بچے سمیت 2 افرادکو لایا گیا۔ اورنگی کے سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ایک کمسن بچی سمیت 5 افراد اور عباسی شہید اسپتال میں 2 بچوں سمیت 8 زخمی افراد لائے گئے۔ ان تمام افراد کو مختلف آتشی اسلحے سے چلائی جانے والی گولیاں لگی تھیں۔
کراچی میں عمومی طور پر ماضی میں میچ کے اختتام پر جیتنے کی خوشی میں فائرنگ کی جاتی تھی تاہم اس بار میچ کے دوران جیسے ہی کوئی پاکستانی کھلاڑی اچھی پرفارمنس دیتا ہوائی فائرنگ شروع کردی جاتی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بھارت کے میچ جیتنے کا اعلان ہوا تب بھی ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے بارے میں یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ فائرنگ بھارت کے جیتنے کی خوشی میں کی گئی یا پاکستان کے ہارنے کے غم میں۔