پاکستان نے کراچی ٹیسٹ جیتنے کے لیے انگلینڈ کو 167 رنز کا ہدف دیا ہے جس کے جواب میں انگلش بلے بازوں کی دھواں دھار بیٹںگ جاری ہے۔
کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 216 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل اپنی اپنی نصف سینچریوں کی بدولت نمایاں بلے باز رہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی بڑی اننگز نہ کھیل سکا۔
میزبان ٹیم کی جانب سے ملنے والا آسان ہدف انگلش اوپنرز مزید آسان بنانے میں مصروف ہیں۔ زیک کیرالی اور بین ڈکٹ نے پاکستانی بالنگ اٹیک کے سامنے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 50 رنز مکمل کر لیے ہیں۔
پیر کو کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 21 رنز کی اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو عبداللہ شفیق 14 اور شان مسعود تین رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
دونوں بلے بازوں نے پہلی وکٹ پر 53 رنز کی شراکت قائم کی تو شان مسعود 24 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جس کے بعد اظہر علی بھی بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے۔
عبداللہ شفیق بھی 26 رنز ہی بنا سکے۔ تاہم چوتھی وکٹ پر کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل نے انگلش بالرز کے سامنے مزاحمت کی کوشش کی اور دونوں بلے بازوں نے 110 رنز کی شراکت قائم کی۔
ٹیم کا مجموعی اسکور 164 تک پہنچا تو بابر اعظم انگلش بالر ریحان احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان بھی ایک مرتبہ پھر ناکام رہے اور وہ صرف سات رنز ہی بنا سکے۔
سعود شکیل نے 53، آغا سلمان 21، نعمان علی 15، محمد وسیم دو اور فہیم اشرف نے ایک رنز کی اننگز کھیلی۔
انگلینڈ کی جانب سے اپنا ڈیبیو میچ کھیلنے والے ریحان احمد نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں جب کہ جیک لیچی نے تین، جو روٹ اور مارک وڈ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین میچز کی سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 304 رنز بنائے تھے جب کہ انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 354 رنز بنا سکی تھی۔