جمعرات کو ہی شہر کے متعدد علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے بھی واقعات ہوئے۔ ان واقعات میں ایک درجن سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
کراچی کے لئے آج کا دن بھی نہایت پرتشدد ثابت ہوا۔ پولیس موبائل پر حملے، ٹارگٹ کلنگ اور دھماکے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 14افراد ہلاک ہوئے، جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پرتشدد واقعات اور بدامنی کے خلاف جمعہ کو پرامن ہڑتال کااعلان کیا گیا ہے۔
جمعرات کی رات تقریباً 9 بجے اورنگی ٹاوٴن میں واقع مومن آباد تھانے کے باہرکھڑی پولیس موبائل کے قریب دھماکے سے 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ پانچ راہ گیروں کو بھی زخم آئے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق بم لوہے کہ ایک کنستر میں رکھا گیا تھا ۔ دھماکے میں ایک کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھاجبکہ اس میں بال بیئرنگ بھی موجود تھے۔ دھماکہ ریمورٹ کے ذریعے کیا گیا۔
واقعہ بدر چوک کے قریب پیش آیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ تھانہ ایس ایچ او ناصر نے 2اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور بتایا کہ دھماکے سے پولیس موبائل بری طرح تباہ ہوگئی۔ زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ٹارگٹ کلنگ اور دیگر پر تشدد واقعات
جمعرات کو ہی شہر کے متعدد علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے بھی واقعات ہوئے۔ ان واقعات میں ایک درجن سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔جن علاقوں میں فائرنگ، لاشیں ملنےاور پرتشدد واقعات ہوئے ان میں نارتھ ناظم آباد، ہاکس بے، نیپئر روڈ، پرانا حاجی کیمپ، اتحاد ٹاوٴن، بلدیہ ٹاوٴن، گلبہار، رضویہ سوسائٹی، نیوکراچی، ایوب گوٹھ، نارتھ کراچی، سولجر بازار،ملیر اور گارڈن شامل ہیں۔
اس سے قبل صبح کے وقت کارساز کے قریب ایک کالج کی پارکنگ میں دھماکا ہوا جس سے میاں بیوی زخمی ہوگئے ۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان دونوں کا تعلق پاکستان بحریہ سے ہے۔ حادثے کے فوری بعد میڈیا نے وہاں جانے کی کوشش کی تاہم بحریہ کے گارڈز سے انہیں روک لیا۔ زخمیوں کو پی این ایس شفا منتقل کردیا گیا۔ یہ دونوں گلشن اقبال کراچی کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔
جمعہ کو ہڑتال ہوگی
کراچی میں پھیلی بدامنی، روز روز کی ٹارگٹ کلنگ اور خاص کر علما کے قتل کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو شیعہ علماء کونسل نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔ آل کراچی تاجر اتحاد جمعہ کو شہر بھر میں تمام تجارتی مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ،’وفاق المدارس ، جمعیت علمائے اسلام اور شیعہ علماء کونسل کی جانب سے ہڑتال کی اپیل کی حمایت کرتے ہوئے تاجر برادری بھی جمعہ کو ہڑتال کرے گی اور شہر کے تمام کاروباری و تجارتی مرکز بند رکھے جائیں گے۔ تاجر برادری بھی شہر میں امن کی متمنی ہے۔
وفاق المدارس کے رہنما مفتی نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ہڑتال حکومتی اور قانونی اداروں کے دروازے پر انصاف کے لئے دستک کی غرض سے کی جارہی ہے۔
گزشتہ مہینے 31جنوری کو شاہراہ فیصل پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے تین مذہبی رہنماوٴں کو ہلاک کردیا تھا۔اس قتل کے خلاف جمعہ کو پر امن ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔
جمعرات کی رات تقریباً 9 بجے اورنگی ٹاوٴن میں واقع مومن آباد تھانے کے باہرکھڑی پولیس موبائل کے قریب دھماکے سے 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ پانچ راہ گیروں کو بھی زخم آئے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق بم لوہے کہ ایک کنستر میں رکھا گیا تھا ۔ دھماکے میں ایک کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھاجبکہ اس میں بال بیئرنگ بھی موجود تھے۔ دھماکہ ریمورٹ کے ذریعے کیا گیا۔
واقعہ بدر چوک کے قریب پیش آیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ تھانہ ایس ایچ او ناصر نے 2اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور بتایا کہ دھماکے سے پولیس موبائل بری طرح تباہ ہوگئی۔ زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ٹارگٹ کلنگ اور دیگر پر تشدد واقعات
جمعرات کو ہی شہر کے متعدد علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے بھی واقعات ہوئے۔ ان واقعات میں ایک درجن سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔جن علاقوں میں فائرنگ، لاشیں ملنےاور پرتشدد واقعات ہوئے ان میں نارتھ ناظم آباد، ہاکس بے، نیپئر روڈ، پرانا حاجی کیمپ، اتحاد ٹاوٴن، بلدیہ ٹاوٴن، گلبہار، رضویہ سوسائٹی، نیوکراچی، ایوب گوٹھ، نارتھ کراچی، سولجر بازار،ملیر اور گارڈن شامل ہیں۔
اس سے قبل صبح کے وقت کارساز کے قریب ایک کالج کی پارکنگ میں دھماکا ہوا جس سے میاں بیوی زخمی ہوگئے ۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان دونوں کا تعلق پاکستان بحریہ سے ہے۔ حادثے کے فوری بعد میڈیا نے وہاں جانے کی کوشش کی تاہم بحریہ کے گارڈز سے انہیں روک لیا۔ زخمیوں کو پی این ایس شفا منتقل کردیا گیا۔ یہ دونوں گلشن اقبال کراچی کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔
جمعہ کو ہڑتال ہوگی
کراچی میں پھیلی بدامنی، روز روز کی ٹارگٹ کلنگ اور خاص کر علما کے قتل کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو شیعہ علماء کونسل نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔ آل کراچی تاجر اتحاد جمعہ کو شہر بھر میں تمام تجارتی مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ،’وفاق المدارس ، جمعیت علمائے اسلام اور شیعہ علماء کونسل کی جانب سے ہڑتال کی اپیل کی حمایت کرتے ہوئے تاجر برادری بھی جمعہ کو ہڑتال کرے گی اور شہر کے تمام کاروباری و تجارتی مرکز بند رکھے جائیں گے۔ تاجر برادری بھی شہر میں امن کی متمنی ہے۔
وفاق المدارس کے رہنما مفتی نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ہڑتال حکومتی اور قانونی اداروں کے دروازے پر انصاف کے لئے دستک کی غرض سے کی جارہی ہے۔
گزشتہ مہینے 31جنوری کو شاہراہ فیصل پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے تین مذہبی رہنماوٴں کو ہلاک کردیا تھا۔اس قتل کے خلاف جمعہ کو پر امن ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔