مذہبی رہنما، شوکت حسن شیرازی کی ہلاکت پر ’مجلس وحدت المسلمین‘ اور شیعہ علما کونسل نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے، 23مئی کو کراچی میں ’فرقہ وارانہ قتل‘ کِے خلاف ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے
کراچی —
پیر کے روز صوبہٴ سندھ کے دارالحکومت، کراچی میں فائرنگ سے مذہبی رہنما سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، میٹھادر میں علی الصبح نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے دو افراد نشانہ بنے، جن کی شناخت شوکت حسن شیرازی اور قیصر حسین کی گئی ہے۔
حسن شیرازی امام بارگاہ کے ٹرسٹی اور شیعہ رہنما اور مجلس وحدت المسلمین کے ایک رکن تھے۔
دوسری جانب، لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا کے علاقے میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔
ادھر، منگھوپیر میں فیکٹری مالک کو مبینہ طور پر ہدف بنا کر ہلاک کیا گیا۔
پولیس کے مطابق، ’فیکٹری مالک کا قتل بھتہ خوری کا واقعہ ہے، اور یہ کہ، مقتول کو کئی روز سے بھتے کیلئے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں‘۔
شیعہ رہنما کی ہلاکت کے واقعے کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں انچولی، ملیر، رضویہ سوسائٹی، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں سخت کشیدگی جاری رہی۔
دوسری جانب، مذہبی رہنما شوکت حسن شیرازی کے قتل پر مجلس وحدت المسلمین اور شیعہ علماء کونسل نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے 23مئی کو کراچی میں فرقہ وارانہ واقعات کِے خلاف ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، میٹھادر میں علی الصبح نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے دو افراد نشانہ بنے، جن کی شناخت شوکت حسن شیرازی اور قیصر حسین کی گئی ہے۔
حسن شیرازی امام بارگاہ کے ٹرسٹی اور شیعہ رہنما اور مجلس وحدت المسلمین کے ایک رکن تھے۔
دوسری جانب، لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا کے علاقے میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔
ادھر، منگھوپیر میں فیکٹری مالک کو مبینہ طور پر ہدف بنا کر ہلاک کیا گیا۔
پولیس کے مطابق، ’فیکٹری مالک کا قتل بھتہ خوری کا واقعہ ہے، اور یہ کہ، مقتول کو کئی روز سے بھتے کیلئے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں‘۔
شیعہ رہنما کی ہلاکت کے واقعے کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں انچولی، ملیر، رضویہ سوسائٹی، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں سخت کشیدگی جاری رہی۔
دوسری جانب، مذہبی رہنما شوکت حسن شیرازی کے قتل پر مجلس وحدت المسلمین اور شیعہ علماء کونسل نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے 23مئی کو کراچی میں فرقہ وارانہ واقعات کِے خلاف ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔