اقوامِ متحدہ کی خصوصی خاتون مبصر مارگریٹ شکاگیا بھارتی کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے بدھ کو سری نگر پہنچ گئیں۔
دو روزہ دورے کے پہلے دِن وہ کشمیر بار کونسل کے نمائندوں،حقوقِ بشر کے مقامی کارکنوں اور بعض ایسے افراد سے ملیں۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ عالمی ادارے کے کسی بڑے عہدے دار نے شکایات کی صحت کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کی کوشش کی ہے۔
خاتون مبصر سرکاری عہدے داروں، سفارتی دستوں کے اعلیٰ افسروں اور سول سوسائٹی کے گروپوں کے ساتھ بھی تبادلہٴ خیال کریں گی جب کہ مختلف بھارت نواز اور آزادی پسند سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ بھی اُن کی ملاقات متوقع ہے۔
خاتون مبصر نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر یہ بات کہی ہے کہ اُن کے دورہٴ کشمیر کا مقصد بذات خود انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق تفصیلات حاصل کرنا ہے۔
آزاد ی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے خاتون مبصر کو پیش کی گئی ایک یادداشت میں اقوامِ متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے مرتکب افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے خصوصی ٹربیونل تشکیل دیں۔
صوبائی وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے اِن الزامات کی تردید کی ہے کہ حفاظتی دستےیا حکومتی ادارے لوگوں کے انسانی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ عوامی شکایات کا فوری طور پر نوٹس لیا جاتا ہے اور جہاں بھی اُنھیں درست پایا گیا ملوث افراد کو سزا دی گئی یا اُن پر مقدمات شروع کیے گئے۔
اُنھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اُن کے دو سالہ دورہٴ حکومت کے دوران شاذ و نادر ہی لوگوں کے انسانی حقوق پامال ہوئے۔