بھارتی حکام نے ریاستِ جموں اور کشمیر کو جانے والی تمام سڑکوں اورراستوں کو بند کر دیا ہے تاکہ بھارت کےیومِ جمہوریہ کے موقعے پر علاقے میں اکٹھے ہونے کی کوشش کرنے والے ہزاروں ہندو قوم پرستوں کو داخل ہونے سے روکا جاسکے۔
منگل کے روز پنجاب اور جموں و کشمیر کی سرحدکے پاس ایک پل پر سکیورٹی محافظوں نے دائیں بازو کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راہنماؤں اور کم از کم 3000ہندو قوم پرستوں کوکشمیر میں داخل ہونے سے روکا۔
اِس موقعے پر گروپ کے متعدد راہنماؤں کو گرفتار کیا گیا جب کہ ہلڑ بازی کرنے والوں کو بسوں میں بٹھا کر دور لے جایا گیا۔
بی جے پی بدھ کے روز بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقعے پر جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر پر بھارتی ترنگا لہرانےکا منصوبہ رکھتی ہے۔ راہنماؤں نے کہا کہ احتجاجی جلوس کا مقصد علاقے میں قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہے جہاں بھارتی حکمرانی کے خلاف علیحدگی پرستوں کی طرف سے پُر تشدد بغاوت کا سامنا ہے۔
بھارتی عہدے داروں کو خدشہ ہے کہ بے جے پی کے اعلان کے باعث پُر تشدد ہنگامے بھڑک اُٹھیں گے۔ سال بھر سے کشمیر کی وادی میں ہنگاموں کی لہر جاری ہے جِس میں 100سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے راہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ جلوس نہ نکالیں۔ اُن کے مطابق ایسے عمل سے تخریبی حربے زور پکڑیں گے۔