اقوام متحدہ میں پاکستان کے سبکدوش ہونے والے مستقل مندوب، مسعود خان نے کہا ہے کہ ’مسئلہ کشمیر حل ہونے سے، جنوبی ایشیاء میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوجائے گی‘۔
اُنھوں نے دعویٰ کیا کہ، ’پاکستان میں دہشت گردی کشمیر پر اس کے غیر متزلزل موٴقف کا نتیجہ ہے‘۔
اُنھوں نے یہ بات نیویارک میں ’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے حوالے سے پاکستانی قونصل خانے میں منعقدہ ایک سیمنار سے خطاب میں کہی۔ بقول اُن کے، ’کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے‘۔
مسعود خان نے کہا کہ،’پاکستان اپنے موٴقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا‘۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ اس سیمنار سے پاکستان کی سیاسی جماعتوں, تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے نمائندوں کے علاوہ قونصل جنرل راجہ علی اعجاز اور اوورسیز کمیشن کے وائس چیئرمین, شاہین بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیریوں کی اخلاقی مدد جاری رکھی جائے۔
برصغیر کے بٹوارے کے بعد، متنازع کشمیر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان کم از کم دو جنگیں لڑی جا چکی ہیں، جن میں کارگل بھی شامل ہے۔ دونوں ہمسایہ ممالک کشمیر کے مکمل علاقے کے دعوے دار ہیں۔
بھارت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ کشمیر ’بھارت کا اٹوٹ انگ ہے‘، جب کہ پاکستان کا دعویٰ رہا ہے کہ کشمیر ’پاکستان کی شہ رگ ہے‘۔
ادھر، ماضی میں مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ نے جو قراردادیں منظور کی تھیں، اُن میں ’استصواب رائے‘ کا کہا گیا تھا۔