امریکی وزیر خارجہ جان کیری اتوار کو بھارت پہنچے جہاں وہ اس ماہ کے اواخر میں صدر براک اوباما کے ہونے والے دورے سے پہلے جنوب ایشائی ملک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لیے ایک سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔
کیری ایک امریکی وفد کے ہمراہ ایک سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارتی ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد پہنچے۔ کانفرنس کا مقصد ذمہ دار اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔
جان کیری، بھارتی وزیر اعظم نریندور مودی سے ایک ملاقات میں امریکی صدر اوباما کے دورہ بھارت کے دوران بھارت کے یوم جمہوریہ کے تقریبات میں شرکت کے پروگرام کے متعلق بات چیت کریں گے۔
اتوار کو اس سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیر ی نے دو طرفہ اور عالمی تجارتی امور سے متعلق بات کی۔
انہوں نے کہا کہ " ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سالانہ تجارتی حجم کو پانچ گنا تک بڑھانے کے ہدف سے اتفاق کرتے ہیں اور ہم (دوطرفہ ) تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے تجارتی طرز گفتگو کو بھی بدلنا چاہتے ہیں"
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ کیری پیر کو بھارتی اور امریکی کاروباری شخصیات سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔
ساکی نے کہا کہ جان کیری فورڈ موٹر کمپنی کے ایک پلانٹ کا بھی دورہ کریں گے جو جلد ہی کام شروع کر دے گا۔
امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر کے مطابق دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتوں کے درمیان سالانہ تجارتی حجم 90 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
بھارتی سربراہی سرمایہ کانفرنس کے موقع پر کیری بھوٹان کے وزیر اعظم تشرنگ ٹوبگے سے بھی ملاقات کریں گے۔ بھوٹان کے اعلیٰ عہدیدار اور کسی امریکی وزیرخارجہ کے درمیان یہ پہلی دو طرفہ ملاقات ہو گی۔
اس سے قبل جان کیری نے ہفتے کو جرمنی کے شہر میونخ میں ایک مختصر قیام کیا جہاں انہوں نے عمان کے علیل سلطان قابوس بن سعید سے ملاقات کی۔ خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 74 سالہ سلطان جرمنی میں طبی علاج کروا رہے ہیں۔
امریکی عہدیداروں کے مطابق کیری اور سلطان قابوس کے درمیان وسیع معاملات پر ہونے والی بات چیت میں ایران سے جاری جوہری مذاکرات پر بھی بات چیت ہوئی۔ عمان نے ان مذاکرات کے دوران ایک اہم ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ اس ملاقات میں گزشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے حملے کے تناظر میں انتہا پسندی کے خطرے کے متعلق تشویش پر بھی بات ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ بدھ کو جینیوا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں ایرانی وزیر خارجہ جوہری مذاکرات کے آئندہ مرحلے سے پہلے تہران کے جوہری پروگرام کے متعلق بات چیت متوقع ہے۔
جنیوا میں اس ملاقات کے بعد کیری سکیورٹی تعاون اور دو طرفہ تجارت پر بات چیت کے لیے بلغاریہ جائیں گے۔