جان کیری اور دنیا کے سات بڑے صنعتی ممالک کی تنطیم گروپ آف سیون 'جی 7 ' کے دیگر وزرائے خارجہ ہیروشیما میں دو روزہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جس میں دیگر معاملات کے ساتھ عالمی سلامتی سے متعلق خطرات پر بات چیت ہو گی۔
کیری افغانستان کا دورہ کرنے کے بعد اتوار کو جاپان پہنچے۔ وہ ہیروشیما کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی وزیر خارجہ ہیں جہاں دوسری عالمی جنگ کے آخری دنوں میں امریکہ نے جوہری بم گرایا تھا۔
ہیروشیما کے ایک اخبار 'چوگوکو شمبرن' کو دیے گئے انٹرویو میں کیری نے کہا کہ بین الاقوامی امن کو درپیش زیادہ تر عالمی خطرات کے خلاف مشترکہ کارروائیو ں کی ضرورت ہے۔
کیری نے کہا کہ، "اشد ضروری بین الاقوامی سیاسی اور سلامتی کے متعلق تحفظات کو دور کرنے کے لیے اس طرح کے اجلاس نہایت اہم موقع فراہم کرتے ہیں"۔
دنیا کے بڑے صنعتی ممالک کے گروپ آف سیون میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان بھی شامل ہیں۔ چند ایک یورپی ممالک کو برسلز اور پیرس میں ہوئے حملوں کے بعد سکیورٹی کے چیلنج درپیش ہیں۔
دہشت گردی کےعلاوہ گروپ آف سیون کے اجلاس میں بحیرہ جنوبی چین میں میری ٹائم سکیورٹی اور تارکین وطن کے بحران کے معاملے پر بھی بات ہو گی جو یورپ اور مشرق وسطیٰ کو متاثر کر رہا ہے۔
اس اجلاس کے موقع پر کیری اور دوسرے وزرائے خارجہ امن یادگار پارک کا بھی دورہ کریں گے جو کہ دوسری عالمی جنگ کی یاد میں بنایا گیا تھا۔
امریکہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیروشیما پر جوہری بم گرایا تھا جو اس جنگ کے خاتمے کی وجہ بنا۔ اس بم حملے کی وجہ سے تقریباً ایک لاکھ چالیس ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اس واقعہ کے تین دن کے بعد امریکہ نے جاپان کے ساحلی شہر ناگا ساکی پر دوسرا جوہری بم گرایا جس سے تقریباً ستر ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ کیری کی طرف سے اس یادگار کا دورہ کرنے کا ارادہ " جانوں کے بڑے پیمانے پر ہوئے نقصان کو تسلیم کرنا ہے" جو (دوسری عالمی) جنگ کے دوران ہوا۔ یہ پارک جوہری اسلحے کی تخفیف کی علامت بن گیا ہے۔
کیری کی طرف سے جاپان کا دورہ صدر اوباما کی طرف سے مئی میں جاپان کے دورے کی راہ ہموار کرنا ہے جب وہ جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں آئیں گے۔
کیری مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں جس کے دوران ان کا بحرین اور عراق میں بھی مختصر قیام شامل تھا۔ جاپان کے بعد واشنگٹن واپس آنے سے پہلے وہ کیلفورنیا میں ایک تجارتی تقریب میں شرکت کریں گے۔