اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کی کوشش کے لیے گذشتہ ایک برس میں یہ امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری کا خطے کا دسواں دورہ ہے۔
واشنگٹن —
جان کیری کے الفاظ، ’مجھے یقین ہے کہ جو مذاکرات ہم نے گذشتہ دو دنوں میں کیے ہیں۔ ان مذاکرات کے نتائج مثبت رہے ہیں اور اس سے چند مسائل کو حل کرنے میں مدد ملی ہے اور دونوں فریقوں کے لیے نئے راستے پیدا ہوئے ہیں‘۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کی کوشش کے لیے گذشتہ ایک برس میں یہ امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری کا خطے کا دسواں دورہ ہے۔
جان کیری کی ہفتے کی شام اسرائیلی وزیر ِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات طے ہے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کی کاوشیں امریکہ کی جانب سے گذشتہ برس جولائی میں تین سال کے تعطل کے بعد شروع کی گئیں۔
امریکی وزیر ِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کے روز اُردن اور اس کے بعد سعودی عرب جائیں گے جہاں وہ ان ممالک کے بادشاہوں سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے بات کریں گے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان گذشتہ برس 29 جولائی کو شروع ہونے والے مذاکرات کی رُو سے دونوں فریقوں کے درمیان اگلے نو ماہ میں کسی حتمی نتیجے تک پہنچنا تھا۔
امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری نے ہفتے کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل اور فلسطین امن معاہدے پر پہنچنے کے لیے فریم ورک پر پیش رفت جاری ہے گو کہ ابھی تک فریم ورک مکمل نہیں ہو سکا ہے۔
جان کیری کے الفاظ، ’مجھے یقین ہے کہ جو مذاکرات ہم نے گذشتہ دو دنوں میں کیے ہیں۔ ان مذاکرات کے نتائج مثبت رہے ہیں اور اس سے چند مسائل کو حل کرنے میں مدد ملی ہے اور دونوں فریقوں کے لیے نئے راستے پیدا ہوئے ہیں‘۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کی کوشش کے لیے گذشتہ ایک برس میں یہ امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری کا خطے کا دسواں دورہ ہے۔
جان کیری کی ہفتے کی شام اسرائیلی وزیر ِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات طے ہے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کی کاوشیں امریکہ کی جانب سے گذشتہ برس جولائی میں تین سال کے تعطل کے بعد شروع کی گئیں۔
امریکی وزیر ِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کے روز اُردن اور اس کے بعد سعودی عرب جائیں گے جہاں وہ ان ممالک کے بادشاہوں سے ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے بات کریں گے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان گذشتہ برس 29 جولائی کو شروع ہونے والے مذاکرات کی رُو سے دونوں فریقوں کے درمیان اگلے نو ماہ میں کسی حتمی نتیجے تک پہنچنا تھا۔