کیمرون کا کہنا ہے کہ بوکو حرام سے نبردآزما کثیر ملکی مشترکہ افواج نے شدت پسند گروپ کے پانچ رہنمائوں کو پکڑ لیا ہے، جن میں نائجیریا کے کُماچی علاقے کے روایتی حکمران، باقر کوو بھی شامل ہیں۔ کارروائی میں درجنوں دہشت گرد ہلاک جب کہ 60 خواتین اور بچے رہا کرا لیے گئے۔
کیمرون کے مواصلات کے وزیر اور حکومت کے ترجمان، عیسیٰ تیہی روما نے بتایا ہے کہ بوکو حرام سے لڑنے والی کثیر ملکی مشترکہ ٹاسک فورس نے مئی 10 اور 12 کے دوران منظم چھاپے مارے جن میں نائجیریا کے مداوا جنگل میں قائم بوکو حرام کے اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ اڈے کیمرون کی شمالی سرحد سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ چھاپوں کے دوران بوکو حرام کے 58 عسکریت پسندوں کو ٹھکانے لگا دیا گیا۔
تیہی روما نے کہا کہ بوکو حرام کے قبضے سے نائجیریا کی 15 خواتین، کیمرون کی تین خواتین اور 28 بچے بھی چھڑا لیے گئے۔ مغویوں کو بوکو حرام کے محفوظ ٹھکانوں میں بند رکھا گیا تھا۔ رہائی کے بعد اِنہیں کیمرون پہنچا دیا گیا۔ اُنھوں نے بتایا ہے کہ ہاتھ لگنے والے حربی نوع کے ہتھیاروں کی کثیر تعداد کو تباہ کیا گیا یا قبضے میں لیا گیا۔
وزیر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد گروپ کے پانچ رہنما، جن میں کماچی کے روایتی حکمراں اور دہشت گرد گروہ کےامیر بھی شامل ہیں، کو گرفتار، جب کہ اُن کے درجنوں حامیوں کو گرفتار کیا گیا۔
اُنھوں نے بتایا کہ نائجیریا کے علاقے میں غوشے اور کماچی میں حالیہ دِنوں کامیاب کارروائی کی گئی، جب کہ بوکو حرام کے متعدد عسکریت پسند مداوا کے جنگل کی جانب بھاگ نکلے تھےجہاں اُنھوں نے اپنے لڑاکوں کے لیے خیمے گاڑ رکھے تھے۔
اس مقام پر وہ خودکش بم حملہ آوروں کو تربیت فراہم کر رہے تھے، جن میں خصوصی طور پر نوجوان بچیاں اور لڑکے شامل تھے۔
اُنھوں نے بتایا کہ اِن تربیت گاہوں کو تباہ کیے جانے کے بعد اب کیمرون اور نائجیریا کی حکومتیں یہ بات محسوس کرنے لگی ہیں کہ یہ جنگل دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، جہاں پُرتشدد کارروائیوں کی تربیت دی جاتی ہے جس میں خودکش بم حملہ آور بھی شامل ہیں، خاص طور پر بچے، جن کی مدد سے دونوں ملکوں میں حملے کیے جاتے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ کیمرون اور نائجیریا کی افواج کا کوئی فرد ہلاک نہیں ہوا۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بوکو حرام کی پچھلی چھ سالہ سرکشی کے دوران، 25000 سے زائد افراد ہلاک جب کہ 25 لاکھ سے زیادہ نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔