2009ء میں افغانستان میں اغواء ہونے والے دو فرانسیسی صحافیوں اور ان کے ترجمان کو اغواء کنندگان کی جانب سے رہا کردیا گیا ہے۔
بدھ کےروز پیرس میں فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'فرانس-3' ٹیلی ویژن سے منسلک اسٹیفن ٹیپونیئر اور ہارو جیسکور نامی دونوں رپورٹر اور ان کے افغان ترجمان رضادین بازیاب ہوگئے ہیں۔
دونوں صحافیوں اور ان کے ترجمان کو دو دیگر افغان صحافیوں کے ہمراہ افغانستان کی تعمیرِ نو سے متعلق ایک خبر پر کام کرنے کے دوران کابل سے اغواء کرلیا گیا تھا۔ مذکورہ افراد کے اغواء کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔
فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں صورتِ حال سے احسن طریقہ سے نبٹنے پر افغان صدر کی تعریف کی اور مغویوں کی رہائی میں کردار ادا کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔
بدھ کےروز پیرس میں فرانسیسی وزیرِاعظم فرانسس فیلن نے پارلیمان کو بتایا کہ دونوں صحافی بخیریت ہیں اور چند گھنٹوں میں فرانس پہنچ جائینگے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اغواء کنندگان نے مذکورہ صحافیوں کو 18 ماہ سے زائد عرصہ تک تحویل میں رکھنے کے بعد اچانک رہا کرنے کا فیصلہ کیوں کیا۔ فرانسیسی حکام نے واضح کیا ہے کہ کی حکومت نے مغویوں کی رہائی کیلیے کسی تاوان کی ادائیگی نہیں کی ہے۔
مغوی ساتھیوں کی رہائی پر فرانسیسی صحافیوں نے بھی مسرت کا اظہار کیا ہے اور اس خوشی میں پیرس میں بدھ کی شب ایک رت جگا منعقد کیا جارہا ہے۔