بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کر دی گئی

لندن کے ویسٹ منسٹر ایبی چرچ میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کر دی گئی ہے۔

آرچ بشپ آف کینٹربری نے بادشاہ چارلس کو ساڑھے تین سو برس پرانا تاج پہنایا۔

بادشاہ چارلس ہفتے کی صبح اپنی اہلیہ کمیلا پارکر کے ہمراہ خصوصی بگھی پر بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ایبی پہنچے جو ایک ہزار سال سے برطانوی بادشاہت کی تاج پوشی کی رسم ادا کرنے کا مقام ہے۔

مذہبی رسم و رواج اور شان و شوکت سے بھرپور تقریب میں دنیا بھر سے مختلف ملکوں کے سربراہانِ مملکت سمیت 2200 شخصیات شریک ہوئے۔

تقریب میں برطانوی شہزادے ولیم اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اور بچوں کے ہمراہ شریک ہوئے جب کہ شہزاد ہ ہیری بھی تقریب میں موجود رہے۔ لیکن اُن کی اہلیہ میگھن مارکل اور اُن کے دو بچے تقریب کا حصہ نہیں بنے۔

بادشاہ چارلس سن 1066 سے شروع ہونے والے برطانوی بادشاہت کے سلسلے میں 40 ویں حکمران ہیں جن کی تاج پوشی ویسٹ منسڑ ایبی میں کی گئی۔

بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ایبی تک کے راستوں کے اطراف ہزاروں شہری موجود تھے جو بادشاہ کی بگھی کی جانب دیکھ کر ہاتھ ہلاتے رہے۔

برطانوی حکام نے 70 برس بعد ہونے والی اس تقریب کے لیے خصوصی انتظامات کیے، پورے لندن میں جشن کا سا ماحول رہا اور لاکھوں افراد سڑکوں پر موجود رہے۔

تاج پوشی کی یہ تقریب 1937 کے بعد کسی برطانوی بادشاہ کی پہلی تقریب ہے جو گزشتہ ستمبر میں چارلس کی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد ہو رہی ہے۔

ملکہ الزبتھ دوم کا شمار برطانوی تاریخ میں طویل مدت تک تاج رکھنے والے حکمرانوں میں ہو تا ہے۔

برطانیہ میں شاہی خاندان سے محبت کرنے والوں کی بھی کمی نہیں ہے۔تاج پوشی کی تقریب کو دیکھنے کے لیے لوگ ملک کے دور دراز حصوں سے لندن پہنچے۔