جنوبی کوریا کے حکام نے کہا ہے کہ سمندری حدود پار کرکے آنے والے ان نو شمالی کوریائی باشندوں سے تفتیش کی جارہی ہے جنہوں نے سیاسی پناہ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
حکام کے مطابق یہ تمام افراد ہفتے کے روز ایک چھوٹی کشی میں سوار ہو کر بحیرہ زرد میں شمالی کوریا کی سمندری سرحد عبور کرکے جنوبی کوریا کی حدود میں داخل ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق سرحد پار کرنے والے گروپ میں سے بیشتر افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حالیہ واقعہ کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان موجود پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ اس سے قبل فروری میں پیش آنے والے ایسے ہی ایک واقعہ کے بعد پیانگ یانگ نے سیول پر ان چار شمالی کوریائی باشندوں کے اغواء کا الزام عائد کیا تھا جو اپنی کشتی کو پیش آنے والے حادثہ کے بعد جنوبی کوریا جانکلے تھے اور پھر وہیں مستقل قیام کو ترجیح دی تھی۔
حال ہی میں شمالی کوریا نے اعلان کیا تھا کہ جب تک سیول کی موجودہ حکومت اقتدار میں ہے پیانگ یا نگ جنوبی کوریا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھے گا۔