جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کے سرحدی علاقے میں گر کر تباہ ہونے والا جاسوس طیارہ شمالی کوریا کا ہے۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کے سرحدی علاقے میں گر کر تباہ ہونے والا جاسوس طیارہ شمالی کوریا کا ہے۔
بغیر ہوا باز کے یہ چھوٹا سا طیارہ گزشتہ روز اس وقت بینیونگ جزیرے میں گرا جب اس سے کچھ گھنٹوں قبل ہی دونوں ممالک کے درمیان سمندر میں توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے ترجمان پارک سوجن نے بدھ کو بتایا کہ تحقیقات کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہ طیارہ پیانگ یانگ کا ہی ہے۔
’’جنوبی کوریا کے متعلقہ اداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کا ذمہ دار شمالی کوریا ہے۔‘‘
پارک نے اس پر تبصرہ نہیں کیا کہ طیارے کی اس علاقے میں پرواز کا مقصد کیا تھا اگرچہ کہ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق توپ خانے کی فائرنگ کے دوران یہ وہاں خفیہ نگرانی کا کام سرانجام دے رہا تھا۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی سالانہ مشترکہ فوجی مشقوں اور پیانگ یانگ کی جانب سے راکٹوں اور میزائلوں کے تجربوں نے دونوں ہمسایہ ملکوں میں تناؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔
بدھ کو سرکاری ذرائع ابلاغ میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے موجودہ صورتحال کو ’’کافی گمبھیر‘‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کی ’’جارحانہ پالیسی‘‘ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
بغیر ہوا باز کے یہ چھوٹا سا طیارہ گزشتہ روز اس وقت بینیونگ جزیرے میں گرا جب اس سے کچھ گھنٹوں قبل ہی دونوں ممالک کے درمیان سمندر میں توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے ترجمان پارک سوجن نے بدھ کو بتایا کہ تحقیقات کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہ طیارہ پیانگ یانگ کا ہی ہے۔
’’جنوبی کوریا کے متعلقہ اداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کا ذمہ دار شمالی کوریا ہے۔‘‘
پارک نے اس پر تبصرہ نہیں کیا کہ طیارے کی اس علاقے میں پرواز کا مقصد کیا تھا اگرچہ کہ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق توپ خانے کی فائرنگ کے دوران یہ وہاں خفیہ نگرانی کا کام سرانجام دے رہا تھا۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی سالانہ مشترکہ فوجی مشقوں اور پیانگ یانگ کی جانب سے راکٹوں اور میزائلوں کے تجربوں نے دونوں ہمسایہ ملکوں میں تناؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔
بدھ کو سرکاری ذرائع ابلاغ میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے موجودہ صورتحال کو ’’کافی گمبھیر‘‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کی ’’جارحانہ پالیسی‘‘ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔