صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی مخلوط حکومت نے مالی سال 14۔2013 کے لیے 3 کھرب 44 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیر کو صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا۔
صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے بجٹ پیش کیا، اُنھوں نے صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیا جب کہ مزدوروں کی ماہانہ اجرت کم سے کم دس ہزار روپے ماہوار مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کے کل محاصل کا تخمینہ تین کھرب 44 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ بشمول سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی 3 کھرب 44 ارب روپے ہے ’’اس لیے یہ ایک متوازن بجٹ ہے۔‘‘
آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لیے 118 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
’’صحت کے لیے بائیس ارب اسی کروڑ ستر لاکھ روپے اور تعلیم لیے چھیاسٹھ ارب، ساٹھ کروڑ اسی لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔‘‘
صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے بجٹ پیش کیا، اُنھوں نے صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیا جب کہ مزدوروں کی ماہانہ اجرت کم سے کم دس ہزار روپے ماہوار مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کے کل محاصل کا تخمینہ تین کھرب 44 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ بشمول سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی 3 کھرب 44 ارب روپے ہے ’’اس لیے یہ ایک متوازن بجٹ ہے۔‘‘
آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لیے 118 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
’’صحت کے لیے بائیس ارب اسی کروڑ ستر لاکھ روپے اور تعلیم لیے چھیاسٹھ ارب، ساٹھ کروڑ اسی لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔‘‘