قندوز: فضائی کارروائی کی زد میں آ کر 19 امدادی کارکن ہلاک

قندوز

افغانستان میں معاونت کے لیے موجود امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے فضائی کارروائی کی تھی اور ہو سکتا ہے کہ اس سے علاقے میں موجود طبی مرکز کو بھی نقصان پہنچا ہو۔

افغانستان کے شمالی شہر قندوز میں ہونے والی بمباری سے بین الاقوامی امدادی تنظیم "ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز" کے 19 کارکن ہلاک اور 30 سے زائد لاپتا ہوگئے ہیں۔

تنظیم کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہفتہ کو علی الصبح ان کا ایک "ٹراما سنٹر" کئی بار بمباری کی زد میں آیا۔

اسپتال پر بمباری کے وقت علاقے میں بین الاقوامی فورسز کی طرف سے خطرہ تصور کیے جانے والے افراد کے خلاف فضائی کارروائی کی گئی تھی۔

افغانستان میں معاونت کے لیے موجود امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس فضائی کارروائی سے علاقے میں موجود اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہو۔

امریکی فوج کے ایک ترجمان کرنل برائن ٹرائبس نے ایک بیان میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ان کے بقول منگل سے قندوز میں اب تک یہ بارہویں امریکی فضائی کارروائی تھی۔

ادھر افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کارروائی کے وقت اسپتال میں 10 سے 15 مشتبہ دہشت گرد چھپے ہوئے تھے جنہں ان کے بقول ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی میں کچھ ڈاکٹر بھی جان سے گئے۔

صدیق صدیقی نے مزید بتایا کہ اسپتال میں کام کرنے والے 15 غیر ملکیوں سمیت 80 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بمباری کے وقت اسپتال میں ان کا کوئی بھی جنگجو موجود نہیں تھا۔ انھوں نے افغان انٹیلی جنس سروس پر الزام عائد کیا کہ اس نے غلط معلومات فراہم کر کے دانستہ طور پر اسپتال کو ہدف بنوایا۔

اوائل ہفتہ طالبان جنگجوؤں نے قندوز پر قبضہ کر لیا تھا لیکن بعد میں افغان فورسز کی تازہ کمک جسے نیٹو فوجیوں کی مدد حاصل تھی شہر کے بیشتر حصوں سے طالبان جنگجوؤں کو باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔

لیکن شہر میں اب بھی کہیں کہیں طالبان جنگجو موجود ہیں جن کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بتایا کہ فضائی کارروائی کے دوران اس کے طبی مرکز کو شدید نقصان پہنچا۔ اس کے بقول بمباری کے وقت اس مرکز میں مریضوں اور ان کے اہل خانہ سمیت 105 لوگ جب کہ تنظیم کے 80 مقامی اور غیر ملکی کارکن موجود تھے۔

تنظیم کے مطابق طالبان کے شہر پر حملے کے بعد سے اب تک اسپتال میں 394 زخمیوں کو علاج فراہم کیا جا چکا ہے۔

طالبان کی طرف سے شمالی افغانستان میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران انھوں نے متعدد علاقوں پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔