کرم ایجنسی کے سرحدی قصبے بگن کے قریب جمعہ کو نامعلوم افراد نے ایک مسافر گاڑی پر فائرنگ کر کے چار افراد کو ہلاک کر دیا۔ گاڑی صدہ سے بگن جارہی تھی اور ہلاک ہونے والوں کا تعلق سنی مسلک سے ہے۔
جمعرات کو کْرم ایجنسی میں ہی مسلح افراد نے ایک گاڑی پر حملہ کر کے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا جس میں سے اکثریت کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
باور کیا جاتا ہے کہ تازہ حملہ جمعرات کو پیش آنے والے واقعہ کا ردعمل ہے۔ کسی گروہ نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم مقامی حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ حملے علاقے میں جاری فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے کی کڑی ہے۔
کْرم ایجنسی میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے جب کہ افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے اس قبائلی علاقے میں امن کے معاہدوں کے باوجود سنی اور شیعہ گروپوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔
پاکستانی فوج نے حال ہی میں وسطی کرم میں ”دہشت گردوں اور شرپسندوں“ کے خلاف ایک آپریشن مکمل کیا ہے۔