برطانوی شاہی جوڑا پانچ روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہے۔ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن مختلف تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔ تاہم، شہزادی کیٹ مڈلٹن کا موازنہ ان کی ساس لیڈی ڈیانا کے ساتھ کیا جا رہا ہے جو ماضی میں پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین کیٹ مڈلٹن اور شہزادی ڈیانا کی تصاویر کا موازنہ کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ شہزادی ڈیانا نے 1997 میں عمران خان اور ان کی اہلیہ جمائما خان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ تاہم، پاکستان کی امریکہ میں سابق سفیر بیگم عابدہ حسین کہتی ہیں کہ لیڈی ڈیانا نے بطور شہزادی پہلا دورہ پاکستان 1991 میں کیا تھا۔ بیگم عابدہ حسین اس وقت رکن قومی اسمبلی تھیں۔
بیگم عابدہ حسین کہتی ہیں کہ شہزادی ڈیانا پہلی بار چار روزہ دورے پر 1991 میں پاکستان آئیں تھیں۔ اس وقت پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف تھے۔
بیگم عابدہ حسین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پہلے دن جب ان کی ملاقات شہزادی ڈیانا سے ہوئی تو وہ بہت رسمی انداز میں ملیں۔ لیکن ان کے ساتھ وقت گزارنے کے بعد بے تکلفی بڑھتی گئی۔
عابدہ حسین دعویٰ کرتی ہیں کہ دورے کے تیسرے روز لیڈی ڈیانا نے ان سے اپنی ذاتی زندگی سے متعلق بات کی۔ "لیڈی ڈیانا نے مجھے اپنے اور پرنس چارلس کے تعلقات میں تناؤ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ شہزادہ چارلس ان سے محبت نہیں کرتے۔ تاہم، وہ اپنے دونوں بیٹوں سے بے حد پیار کرتی ہیں۔ لیکن وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہیں۔" عابدہ حسین نے کہا کہ میں نے لیڈی ڈیانا کو یہ مشورہ دیا کہ آپ کے پاس وہ سب کچھ ہے جو کسی بھی عورت کی خواہش ہو سکتی ہے۔ لہذٰا، اپنے بچوں کی خاطر وہ اپنی شادی سے متعلق انتہائی قدم نہ اٹھائیں۔ جس پر ڈیانا نے ان کو صرف اتنا کہا کہ وہ یہ بات جانتی ہیں۔ لیکن ایسی شادی چلانا مشکل کام ہے۔
عابدہ حسین کے بقول، لیڈی ڈیانا نے انہیں بتایا کہ شہزادہ ولیم اپنے والد جب کہ شہزادہ ہیری ان سے زیادہ مماثلت رکھتے ہیں۔
بیگم عابدہ حسین نے بتایا کہ لیڈی ڈیانا پاکستانیوں کے دلوں میں بستی تھیں۔ وہ جہاں بھی گئیں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہزادی ڈیانا اس دورے کے دوران لاہور اور پشاور بھی گئیں۔ جب کہ انہوں نے چترال کا بھی دورہ کیا۔ ان کے بقول، وہ جہاں بھی گئیں شہریوں کی لمبی قطار ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے موجود ہوتی تھی۔
عابدہ حسین کہتی ہیں کہ شہزادی ڈیانا کو چترال بہت پسند آیا۔ انہوں نے وہاں کا روایتی لباس اور ٹوپی زیب تن کی۔ "شہزادی ڈیانا نے اپنے دونوں بیٹوں کے لیے وہاں کی روایتی پگڑیاں خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ جس پر میں نے انہیں آسمانی رنگ کی پگڑیاں خریدنے کا مشورہ دیا۔ جو لاہور کے ایچیسن کالج کی وردی کا حصہ بھی ہے۔ ڈیانا نے ان کے علاوہ دو سفید رنگ کی پگڑیاں بھی خرید لیں۔
بیگم عابدہ حسین نے کہا کہ شہزادی ڈیانا نے لاہور کا بھی دورہ کیا۔ اس دوران وہ کنیئرڈ کالج بھی گئیں اور وہاں پیش کیا جانے والا خصوصی ڈرامہ انہیں بہت اچھا لگا۔ بعدازاں، انہوں نے بادشاہی مسجد کا بھی دورہ کیا۔
بیگم عابدہ حسین کہتی ہیں کہ لیڈی ڈیانا کو پاکستان سے بہت لگاؤ تھا۔ اور پاکستانیوں نے بھی انہیں بہت پیار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے دورہ پاکستان سے ان کے ذہن میں شہزادی ڈیانا کے اس تاریخی دورے کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔ اور وہ شہزادی کے ساتھ گزارے گئے ان لمحات کو آج بھی یاد کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین بھی شہزادی ڈیانا اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے پاکستان کے دوروں کا موازنہ کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے شہزادی ڈیانا اور کیٹ مڈلٹن کے دورہ چترال کی تصاویر کا موازنہ کیا ہے۔
ٹوئٹر پر مسلسل دوسرے روز 'رائل ٹور پاکستان' کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں پاکستانی صارفین اپنے اپنے انداز میں شاہی جوڑے کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔