برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ میڈلٹن پانچ روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ان کے دورے کو تاریخی قرار دیا جارہا ہے۔
شاہی مہمانوں کی نور خان ایئر بیس پر آمد پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اُن کی اہلیہ نے اُن کا استقبال کیا۔ اس موقع پر اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر ٹامس ڈریو بھی موجود تھے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نور خان ایئر بیس پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے برطانیہ کے شاہی خاندان کے افراد کے ماضی میں پاکستان کے دوروں کی تفصیل بتائی۔
شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کا یہ پانچ روزہ دورہ ہے۔ اس دورے میں وہ اسلام آباد، لاہور اور گلگت بلتستان بھی جائیں گے۔
وہ اپنے دورے میں ثقافتی و خیراتی پروگراموں میں بھی شرکت کریں گے۔
شاہی جوڑا لاہور، اسلام آباد اور شمالی علاقہ کے اہم تاریخی اور تفریحی مقامات کا دورہ بھی کرے گا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شاہی جوڑے کی ملک میں آمد سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت اور پُرامن چہرہ ابھر کر سامنے آئے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ برطانوی شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان تاریخی اہمیت کا حامل ہے اور شاہی جوڑے کی پاکستان آمد سے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے لیکن برطانوی شاہی خاندان کے دیگر افراد ماضی میں یہاں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔
شہزادہ ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے مختلف اوقات میں تین مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا تھا جبکہ برطانوی ملکہ الزبتھ دوم، شہزادہ چارلز اور ڈچز آف کارن وال کمیلا پارکر بھی پاکستان آچکی ہیں۔
شہزادہ ولیم کی عمر 37 سال ہے۔ ان کی اہلیہ کا مکمل نام کیتھرین (کیٹ) الزبتھ میڈلٹن ہے۔ انہیں بالترتیب ڈیوک اینڈ ڈچز آف کیمبرج کہا جاتا ہے۔
شاہی خاندان کے کسی فرد کی جانب سے 13 سال بعد کیا جانے والا یہ پہلا دورہ ہے۔ 2005 اور 2006 میں پرنس چارلز نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔