حماس نے بدھ کو دیر گئے 16 یرغمالوں کو رہا کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ 10 اسرائیلی خواتین اور بچوں اور چار تھائی شہریوں کے ایک گروپ کو اسرائیل واپس بھیج دیا گیا ہے، جہاں انہیں ان کے خاندانوں سے ملانے کے لیے اسپتالوں میں لے جایا جا رہا ہے۔
ان یرغمالوں کی رہائی اسرائیل کی قید سے 30 فلسطینیوں کو رہا کئے جانے کے بعد عمل میں آئی ہے، جنہیں لے کر ایک بس طلوع سحر سے قبل، مغربی کنارے کے شہر رملہ پہنچی۔ ان میں معروف فلسطینی کارکن احد تمیمی بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بتایا تھا کہ کہ حماس کی جانب سے رہا کی جانے والی دو روسی اسرائیلی خواتین بدھ کی شام اسرائیل میں داخل ہوئیں۔
یہ رہائی ایک ایسے وقت میں عمل میں آرہی ہے جب جنگ بندی جمعرات کی صبح ختم ہونے والی ہے۔ بین الاقوامی ثالث یرغمالیوں کی مزید رہائی ممکن بنانے لیے جنگ بندی کو مزیدکئی دن تک بڑھانےپر کام کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی ثالثوں نے بدھ کے روز بھی غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے کام کیا، جس میں حماس کے عسکریت پسندوں کو یرغمالوں کی رہائی کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی سے مزید ریلیف کی ترغیب دی گئی۔
بصورت دیگر عارضی جنگ بندی ایک دن میں ختم ہو جائے گی۔
اسرائیل میں زیر حراست 30 فلسطینی قیدیوں کے 10 مزید یرغمالوں سے تبادلے کے بعد، بدھ کی رہائی کی یہ کارروائی متوقع تھی۔
اسرائیل نے حالیہ دنوں میں درجنوں یرغمالوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر حماس نے قیدیوں کو رہا کرنا جاری رکھا تو وہ جنگ بندی کو برقرار رکھے گا۔
تاہم، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے لیے اپنی مہم دوبارہ شروع کرے گا۔
عسکریت پسند تنظیم حماس نے ،جسے امریکہ نے دہشت گرد قرار دیا ہے، غزہ پر 16 برس حکومت کی ہے اور اس نے اسرائیل پر سات اکتوبر کے اس ہلاکت خیز حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جس نے جنگ کو جنم دیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا"ہمارے اغوا کاروں کی واپسی کا یہ مرحلہ ختم ہونے کے بعد، کیا اسرائیل جنگ میں واپس آئے گا؟ تو میرا جواب ایک واضح ہاں میں ہے، "انہوں نے کہا۔ "ایسا کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم آخر تک لڑائی میں واپس نہ جائیں۔"
اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے اس ہفتے خطے کے اس دورے سے پہلے یہ بات کہی ہے جس کا مقصد جنگ بندی میں مزید توسیع اور یرغمالوں کی رہائی پر زور دینا ہے۔
یہ رپورٹ اے پی کی معلومات پر مبنی ہے۔