افریقہ کے کئی ممالک نے لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘ کے قیام کےلیے مغربی افواج کی جانب سے کی جانے والی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے لیبیا میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک لیبیا کے حکمران معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کسی غیر ملکی کوشش کی حمایت نہیں کرے گا۔
انہوں نے مغربی افواج کی جانب سے لیبیا کے فوجی ٹھکانوں پر کی جانے والی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس سے گریز کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔
صدر زوما کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ’شہریوں کے قتل، حکومت کی تبدیلی اور لیبیا سمیت کسی بھی خودمختار ملک پر غیر ملکی قبضے‘ کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
جنوبی افریقی صدر نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘کے قیام سے متعلق قرارداد کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ قرارداد کو اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے۔
جنوبی افریقہ نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے گزشتہ ہفتے منظور کی جانے والی اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد مغربی ممالک کی افواج کی جانب سے لیبیا کے فوجی ٹھکانوں اور فضائی دفاع کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
قرارداد کا مقصد لیبیا کی افواج کو ملک کے مشرقی حصوں پر قابض باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں پر فضائی بمباری سے روکنا ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقی صدر زوما اس خصوصی کمیٹی کا حصہ بھی ہیں جسے علاقائی ممالک کی تنظیم ’افریقن یونین‘ کی جانب سے لیبیا میں جاری بحران کا حل تلاش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
’افریقن یونین‘نے بھی عالمی افواج کی جانب سے لیبیا کی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی سخت مذمت کی ہے جس میں مبینہ طور پر درجنوں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
’افریقن یونین‘ کی جانب سے لیبیا کی صورتِ حال پر غور کےلیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی رواں ہفتے کے اختتام پر ایتھوپیا میں منعقد ہورہا ہے جس میں افریقی ممالک کے علاوہ عرب لیگ، اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اور اقوامِ متحدہ کے مندوبین شریک ہونگے۔
ادھر جنوبی افریقی ممالک کی علاقائی تنظیم کے چیئرمین اور نمیبیا کے صدر ہیفی کیپونے پوہامبا نے بھی لیبیا پر کی جانے والی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے اسے افریقہ کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔
افریقی ممالک یوگنڈا اور زمبابوے کے صدور اور نائیجریا کے وزیرِ خارجہ کی جانب سے بھی لیبیا میں جاری اتحادی افواج کے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔
دریں اثناء اقوامِ متحدہ کے ایک ترجمان نے واضح کیا ہے کہ لیبیا میں ’نو فلائی زون‘ کے قیام کیلیے جاری مشن کا مقصد معمر قذافی کے اقتدارکا خاتمہ نہیں ہے۔
ترجمان کے بقول سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ ’نو فلائی زون‘کے قیام کا مقصد عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے اور قرارداد میں بین الاقوامی زمینی افواج کے استعمال کی ممانعت کردی گئی ہے۔
ادھر ایک سینیئر امریکی فوجی اہلکار نے امید ظاہر کی ہے کہ لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون ‘کے قیام کے ساتھ ہی عالمی افواج کے حملوں میں کمی آجائے گی۔