لیبیا کی فضائی حدود میں ’نو فلائی زون‘ کے قیام کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی منظوری سے کی جانے والی فوجی کارروائی چھٹے روز میں داخل ہو گئی ہے اور جمعرات کو دارالحکومت طرابلس کے مشرق میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ الہ ژوپے (Alain Juppe) نے کہا ہے کہ اتحادیوں کے فضائی حملوں کا مقصد شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور ان میں صرف لیبیا کی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل مغربی ملکوں کی فضائیہ نے کارروائی کرکے معمر قذافی کی وفادار فورسز کو لیبیا کے تیسرے بڑے شہر مصراتہ میں عارضی طور پر حملے روکنے پر مجبور کر دیا تھا۔
مصراتہ میں ایک ڈاکٹر کے مطابق معمر قذافی کی حامی فورسز بلاتفریق گولہ باری کر رہی ہیں اور متعدد گولے شہر کے واحد ہسپتال کے قریبی علاقے میں بھی گرے ہیں۔ اُن کے بقول عمارتوں کی چھتوں پر موجود ماہر نشانہ باز شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
لیبیا کی سکیورٹی فورسز نے بدھ کو باغیوں کے زیر قبضہ شہروں زنتان اور اجدابیامیں بھی حملے جاری رکھے تھے۔
امریکی بحریہ کے ریئر ایڈمرل جیرارڈ ہیوبر کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے معمر قذافی کی حامی فورسز کی تنصیبات، توپ خانے اور میزائلوں کے متحرک لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اتحادیوں کے فضائی حملوں کا آغاز ہفتہ کے روز ہوا تھا۔
برطانوی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے بدھ کو بتایا کہ اتحادی فورسز نے لیبیا کی فضائی حدود پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔ ایئر وائس مارشل گریگ بیگ ویل کا کہنا تھا کہ لیبیا کہ رہنما معمر قذافی کی فضائیہ ”اب ایک لڑاکا فورس نہیں رہی“۔