لیبیا میں مغربی اتحادیوں کے فضائی حملوں نے حکومت حامی فورسز کو افراتفری میں پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا ہے جس کے بعد باغیوں نے ملک کے مشرقی حصے میں دو اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے بعد مغرب کی جانب پیش قدمی شروع کر رکھی ہے۔
اتوار کو باغیوں نے العجلہ شہر تک پہنچنے کے بعد مغرب میں واقع تیل کی برآمد سے متعلق اہم بندرگاہ راس لانوف کی جانب بڑھنا شروع کر دیا ہے۔
ایک روز قبل اُنھوں نے ایک اور بندرگاہ بریگہ اور اس کے قریبی علاقے اجدابیا پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ یہ علاقے گذشتہ ہفتے لیبیا کے رہنما معمر قذافی کی وفادار فورسز کی کارروائیوں کے بعد اُن کے ہاتھ سے نکل گئے تھے۔
بعض باغیوں نے مغربی خبررساں اداروں کو بتایا ہے کہ اُنھوں نے راس لانوف پر بھی قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ بن جواد کے علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔ تاہم ان دعوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
مزید برآں فرانسیسی فوج نے کہا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے مغربی شہر مصراتہ میں لیبیا کی حکومت کے پانچ طیارے اور دو ہیلی کاپٹر تباہ کر دیے ہیں۔ اتحادیوں کے طیاروں نے دارالحکومت طرابلس کے قریب بھی حملے کیے ہیں۔
مغربی ملکوں کی قیادت میں قائم اتحاد 19 مارچ سے لیبیا پر فضائی اور میزائل حملے کر رہا ہے جو اقوام متحدہ کی اُس قرارداد کے تناظر میں کیے جا رہے ہیں جس میں لیبیا کے شہریوں کو سرکاری فورسز کی کارروائی سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔