لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے آبائی قصبہ سرت میں جاری شدید لڑائی کے باعث عبوری فورسز کی علاقے میں پیش قدمی مسدود ہوگئی ہے۔
'عبوری قومی کونسل' کی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہر کی بندرگاہ پر قبضہ کرلیا ہے تاہم قذافی کے حامی اب بھی شہر کے بیشتر حصہ پر قابض ہیں۔ سرت لیبیا کے ان چند آخری شہروں اور قصبات میں سے ایک ہے جس کا انتظام اب بھی سابق حکمران کے حامیوں کے پاس ہے۔
اس سے قبل منگل کو عبوری کونسل کے فوجی عہدیداران اور معمر قذافی کے قبیلے کی نمایاں شخصیات کے درمیان جنگ بندی کے معاہدہ پر مذاکرات جاری رہے جس کے تحت سرت سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو محفوظ راستہ دینے کی تجویز ہے۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ لیبیا کی عبوری کونسل کے اشتراک سے وہاں موجود اسلحے کے ذخیروں کو محفوظ بنانے کا کام کر رہی ہے۔
ترجمان جے کارنے کے مطابق لیبیا میں موجود امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار عبوری رہنماؤں کے ساتھ مل کر کندھے پر رکھ کے فائر کیے جانے والے طیارہ شکن میزائلوں کو قبضہ میں لینے اور انہیں تباہ کرنے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔
ترجمان کے بقول امریکہ نیٹو کے ساتھ مل کر عبوری کونسل کو قذافی افواج کے ہتھیاروں کے تمام معلوم ذخیروں کی تفصیل بھی مہیا کر رہا ہے۔
قبل ازیں منگل کو تیونس کی ایک عدالت نے تیونس میں غیر قانونی داخلے کے الزام میں لیبیا کے سابق وزیرِاعظم بغدادی محمودی پر عائد فردِ جرم معطل کردی تھی۔
عدالت نے قذافی دور میں لیبیا کے وزیرِاعظم رہنے والے محمودی کے خلاف تمام الزامات بھی مسترد کردیے تھے۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے تیونس کی ایک عدالت نے انہیں ملک میں غیر قانونی داخلے کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
تیونس کے حکام نے منگل کو کہا تھا کہ انہیں عبوری قومی کونسل کی جانب سے سابق وزیرِاعظم کو لیبیا کے حوالے کرنے سے متعلق کوئی درخواست نہیں ملی ہے۔