لیبیا میں سابق صدر قذافی کے آبائی قصبے سرت کے قریب شدید بمباری سے ایک ہی خاندان کے کم ازکم تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
قصبے کی شہری آبادی عبوری حکومت کے جنگجوؤں اور قذافی کے حامیوں کے درمیان جاری شدید جھڑپوں سے بچنے کے لیے علاقہ چھوڑ کر فرار ہورہی ہے۔
طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز مذکورہ خاندان کی گاڑی اس وقت گولہ باری کی زد میں آگئی جب وہ محصور قصبے سے جان بچاکر بھاگتے وقت ٹریفک میں پھنسے ہوئے تھے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی گاڑی کولگنے والا گولہ عبوری حکومت کی فورسز کا تھا یا وہ قذافی کے وفادار ساتھیوں کی جانب سے داغا گیاتھا۔
سرت کا ساحلی قصبہ، لیبیا کے ان باقی ماندہ چند علاقوں میں سے ایک ہے جہاں ابھی تک قذافی کے حامیوں کا قبضہ ہے۔ قومی عبوری کونسل کے جنگجوؤں اور مسٹر قذافی کے حامیوں کے درمیان گذشتہ کئی ہفتوں سے شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
ایک اور خبر کے مطابق بین الاقوامی امدادی کارکن سرت میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں ، جس کے بارے میں ان کا کہناہے کہ وہاں ادویات، خوراک اور پانی کی شدید قلت ہے۔
جمعرات کو ریڈکراس نے کہاتھا کہ سرت سے نکلنے والے تقریباً تین ہزار افراد قصبے سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر صحرا میں پڑے ہیں۔
جمعے کے روز اٹلی کے وزیر خارجہ نے طرابلس میں قومی عبوری کونسل کے راہنماؤں سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ ان کا ملک لیبیا کے تقریباً تین ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کی واپسی کے لیے ان کی مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس رقت سے ملک کی تعمیر نو کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔