ہفتے کی صبح نیٹو کے طیاروں کی دن کے وقت اپنی نوعیت کی منفرد فضائی کارروائی کے نتیجے میں دارالحکومت طرابلس زوردار دھماکوں سے گونج اٹھا ۔
نیٹو کا کہنا ہے کہ اس نے گاڑیاں ذخیرہ کرنے والے ایک کمپلیکس کو نشانہ بنایا جہاں کبھی کبھار معمر قذافی رہا کرتے ہیں۔
اس سے قبل بھی طرابلس میں نیٹو نے فضائی حملے کیے اور سرکاری ٹی وی کے مطابق ان کا نشانہ متعدد سرکاری عمارتیں تھیں۔
دریں اثناء لیبیا کے دیرینہ اتحادی روس نے قذافی کو اقتدار سے ہٹانے کے معاہدے میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ روسی صدر دمتری میدویدف کا کہنا ہے کہ ”قذافی کو چلے جانا چاہیے‘۔
انھوں نے یہ بات جمعہ کو جی۔ایٹ کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر فرانس میں کہی۔ روسی صدر نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ ایک نمائندے کو لیبیا کے باغیوں کے مضبوط گڑھ بن غازی بھیج رہے ہیں۔ متعدد مغربی قوتیں بھی اس سے قبل معمر قذافی سے اقتدار چھوڑنے کا کہہ چکی ہیں۔