لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں منگل کو نیٹوکے طیاروں نے سرکاری عمارتوں پر بمباری کی ہے۔
فضائی حملوں کا ہدف سکیورٹی اہلکاروں کے زیراستعمال ایک عمارت اور انسداد بدعنوانی ایجنسی کا صدر دفترتھا۔ دونوں عمارتوں میں بمباری کے بعد آگ بھڑک اٹھی ہے۔
دریں اثناء ماسکو میں روسی حکام معمر قذافی کے نمائندوں سے ملاقات کی تیاری کررہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں لیبیا کے باغیوں کے نمائندوں سے ایک الگ ملاقات بھی کی جائے گی۔
اٹلی کے وزیر خارجہ فرانکو فراتینی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور لیبیائی حکام لیڈر(معمرقذافی)کے اقتدار سے علیحدگی کی اور جلاوطنی کی راہ تلاش کررہے ہیں۔
ایک روز قبل انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں وکلائے استغاثہ نے جج صاحبان سے کہا تھا کہ وہ انسانیت کے خلاف جرائم پر قذافی، ان کے بیٹے اور انٹیلی جنس چیف کے وارنٹ جاری کریں۔
ہیگ میں لوئس مورینو اکامپو نے کہاکہ انھوں نے ایسے شواہد جمع کیے ہیں جن کے مطابق قذافی ، سیف السلام قذافی اور انٹیلی جنس چیف عبداللہ الثناثی نے اقتدار کو قائم رکھنے کے لیے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔