پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان جو باکسنگ کی دنیا میں ’عامر کنگ خان‘ کےنام سے جانے جاتے ہیں اِس وقت ورلڈ باکسنگ ایسو سی ایشن اور انٹرنیشنل باکسنگ فیڈ ریشن کے لائٹ ویٹ چمپین ہیں ۔ اِس عالمی اعزاز کے دفاع کے لیے اُنھوں نے اپنے اگلے مقابلےکا اعلان گذشتہ روز یہاں واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
اُن کا اگلا مقابلہ اِس سال 10 دسمبر کو واشنگٹن ڈی سی میں ہوگا اور اُن کے مدِ مقابل لیمانٹ پیٹیرسن ہیں جو واشنگٹن ڈی سی سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔
عامر خان نے اِسی سال جولائی میں امریکی باکسر زیب جودا کو ا مریکی شہر لاس ویگاس میں ہونے والے مقابلے میں ہرا کر انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن کا لائٹ ویٹ ٹائٹل جیتا تھا۔
اِس وقت عامر خان 27 میں سے 26 مقابلے جیت چکے ہیں، لیکن اُن کے موجودہ مدِمقابل لیمانٹ پیٹیرسن بھی اپنے 31 مقابلوں میں سے صرف ایک میں ہی شکست سے دو چار ہوئے ہیں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر دونوں باکسرز کا کہنا تھا کہ مقابلہ ’سخت اور دلچسپ ‘ہو گا۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ ،’ مجھےمعلوم نہیں تھا کہ یہاں میرے اتنے چاہنے والے ہیں۔ میں آج لیمانٹ سے ملا۔ وہ ایک اچھا انسان ہے۔ تو، دو اچھے انسان ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گے۔ لیکن، رِنگ میں جب مقابلہ ہوتا ہےتو ایک کو تو برا بننا پڑتا ہے، اور شاید لگتا ہے، اِس بار میں ’بیڈ گائے‘کا رول ادا کروں‘۔
لیمانٹ کا کہنا تھا کہ انھیں اپنے ہوم گراوٴنڈ اور ہوم کراوڈ کا فائدہ ہوگا، لیکن وہ اِس مقابلے کو آسان نہیں سمجھتے۔
لیمانٹ کے بقول، ’ ہوم گراوٴنڈ سے مجھے فائدہ تو ہوگا، لیکن میں چاہتا ہوں کہ مجھے اپنے مداحوں کی طرف سے مکمل سپورٹ ملے ۔ لیکن، وہ اِس کو زیادہ آسان نہ سمجھیں۔ میں مقابلے کےلیے تیار ہوں‘ ۔
پریس کانفرنس میں مقامی میڈیا کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور اِس میں جوش و خروش میں اضافہ اُس وقت ہوا جب عامر خان کےمنیجر آصف ولی نے کہا کہ لیمانٹ اور دوسرے باکسرز چاہے جتنا بھی خرابی پیدا کریں سرخرو بہرحال عامر کنگ خان ہی ہوں گے۔
http://www.youtube.com/embed/kKrkBf9x8Yk
آصف کے بقول،’ عامر ایک چیلنجر ہے۔ وہ اپنی ٹریننگ کو ایک سو دس فیصد دے گا۔ لیمانٹ ایک خطرناک کھلاڑی ہے۔ وہ قد آور اور مضبوط جسم کا مالک ہے۔ اور وہ اپنےمخالف کو پچھاڑنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے ۔اُسے آسان لینا ٹھیک نہیں‘۔
جبکہ، لیمانٹ پیٹیرسن کے منیجر اور ٹرینر بیری ہنٹر کا کہنا تھا کہ دونوں طرف ہی جوش خروش عروج پر ہے۔
بیری ہنٹرکےالفاظ میں:’یہ بہت کم ہوتا ہے کہ آپ کےپاس دو ایسے کھلاڑی ہوں جو نوجوان ہوں اور اپنے بہترین فارم میں ہوں۔ عامر ایک اچھا مد ِمقابل ہے۔ میں اُس کو پسند کرتا ہوں، لیکن یہ کھیل ہے اِس میں پسند نا پسند نہیں چلتی۔ اُس نے مقابلے کے لیے واشنگٹن کو چنا ہے اور یہی اُس کی غلطی ہے۔ لیمانٹ نے یہاں پوری زندگی گزاری ہے۔ عامر کے لیےواشنگٹن ایک مشکل میدان ثابت ہوگا‘۔
عامر کہتے ہیں کہ، ’ یہ بات ٹھیک ہے کہ لیمانٹ کو تھوڑا زیادہ حوصلہ اوراعتماد ملے گا، لیکن یہاں پاکستانی کمیونٹی بھی بہت زیادہ ہے اور اُنھیں امید ہے کہ لوگ اُن کی سپورٹ کے لیے آئیں گے‘۔
عامر کے بقول، لیمانٹ یہاں زیادہ پر اعتماد ہوگا۔ لیکن، یہاں بہت زیادہ پاکستانی ، بھارتی اورجنوبی ایشیائی کمیونٹی آباد ہے ، نیویارک سے بھی لوگ آئیں گے ۔میرے خیال میں، اِس سے مقابلے میں میرے زیادہ مداح ہوں گے‘۔
لیمانٹ اگرچہ عامر کی تیز رفتاری سے کچھ خطرہ محسوس کر رہے ہیں، لیکن اُن کا کہنا ہے کہ وہ ٹریننگ میں اِس کا خاص خیال رکھیں گے۔
لیمانٹ نے کہا کہ،’ جو بھی یہ مقابلہ جیتے گا وہ حقیقت میں اِس کا حقدار ہوگا، کیونکہ یہ آسان نہیں ہوگا۔ ہم دونوں ہی اچھا کھیل پیش کریں گے‘۔
اِس موقع پر عامر خان نےپاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا ۔ عامر کے بقول، ’ میں صرف 24 سال کاہوں ۔ اللہ کا شکر ہے کہ اُس نے مجھے اتنی کامیابی دی۔ میں نے اللہ کے گھر ، سعودی عرب جا کر بھی دعا کی کہ میں ایک بہترین کھلاڑی بنوں۔ اور میری خواہش ہے کہ میں ایک دن باکسنگ کی دنیا میں وہاں پہنچوں جہاں محمد علی پہنچے۔ میں اپنے چاہنے والوں کے لیے بھر پور مقابہ کروں گا ۔ اور جو لوگ پاکستان میں مجھے ٹی وی پر دیکھیں گے اُن کے لیے میں اپنی نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں‘۔
دس دسمبر کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے اِس مقابلے کی تیاری کے لیے عامر خان اپنی تربیت کا آغاز ریاستِ کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں سوموار سے کریں گے ۔