لندن کے مرکزی تجارتی علاقے'اسکوئر میل' میں کچھ سڑکوں پر کاروں کی آمد و رفت بند کی جا رہی ہے، تاکہ پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے لیے مزید جگہ بنائی جا سکے اور وہ سماجی فاصلہ قائم رکھ کر وہاں چل پھر سکیں۔
اس فیصلے کا مقصد لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھنے کے بعد لندن کے اس اہم مصروف علاقے میں زندگی کے معمولات بحال کرنے میں مدد دینا ہے۔
برطانیہ نے اس ہفتے لاک ڈاؤن کی کئی پابندیاں نرم کر دی ہیں، لیکن لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو افراد اپنے گھروں سے کام کر سکتے ہیں، انہیں گھر سے ہی کام جاری رکھنا چاہیے۔ برطانیہ کے مالیاتی شعبے کے زیادہ تر کارکن کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد مارچ کے مہینے سے ہی اپنے گھروں سے کام کر رہے ہیں۔
برطانیہ کا مرکزی بینک، بینک آف انگلینڈ، لندن اسٹاک ایکس چینج اور دیگر بہت سے مالیاتی اداروں کے دفاتر لندن کے مرکزی حصے سکوئرمیل میں واقع ہیں۔ اس حصے میں کام کرنے والوں کی تعداد کا تخمینہ سوا پانچ لاکھ ہے۔ یہاں فٹ پاتھ اور پیدل چلنے کے راستے اتنے تنگ ہیں کہ ایک دوسرے کے درمیان سماجی فاصلہ قائم رکھنا ممکن نہیں ہے۔
کونسلرز آف لندن سٹی کی جانب سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیدل چلنے والوں کے راستوں کو کشادہ کرنے کی تجویز کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت کچھ سڑکوں کو کاروباری اوقات میں کاروں کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اگرچہ'اسکوئر میل' کے علاقے میں کام کرنے والے اکثر کارکن ان دنوں اپنے گھروں سے کام کر رہے ہیں، لیکن یہ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتوں میں وہ اپنے دفتروں میں آنا شروع کر دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، انہیں اپنے کام پر سہولت کے ساتھ واپس لانے کے لیے بنیادی طور پر پیدل چلنے، سائیکل چلانے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے مناسب جگہ مہیا کرنا ضروری ہو گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 74 فی صد سے زیادہ کارکن اپنے کام پر آنے کے لیے 10 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کرتے ہیں، اور ان کے لیے کام کی جگہ پر پہنچنے کا واحد ذریعہ پبلک ٹرانسپورٹ ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق لندن کے ٹرانسپورٹ سسٹم کے ایک اعلان میں کہا گیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے سے سڑکوں پر اپنی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے، لیکن اس کے باوجود مسافروں کے درمیان سماجی فاصلے کی پابندیوں کی وجہ سے گاڑیوں میں گنجائش تقریباً پندرہ فی صد تک کم ہو جائے گی۔
لندن کے مالیاتی مرکز کے حکام نے کہا ہے کہ پابندیاں نرم ہونے کے بعد انہوں نے محدود تعداد میں ان لوگوں کو دفتر میں آنے کی اجازت دی ہے جن کی موجودگی ضروری ہے۔
دوسری جانب کئی بینکوں نے کہا ہے کہ ان کا وہ اسٹاف جو ان دنوں اپنے گھروں سے کام کر رہا ہے، وہ اس سال کے آخر تک گھروں سے ہی کام جاری رکھ سکتے ہیں اور نئے سال پر انہیں لندن کے دوسرے تجارتی مرکز کانری والف منتقل کر دیا جائے گا۔