امریکہ اور کینیڈا کی جانب سے کرونا وائرس کے باعث سرحدی پابندیوں میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا امکان ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کینیڈا کی حکومت کے ذرائع اور امریکہ میں حکام نے پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل دونوں ملکوں نے 18 اپریل کو اتفاق کیا تھا کہ وبا پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر سرحدی پابندیاں 21 مئی تک برقرار رہیں گی۔
کینیڈا کی جانب سے مسلسل زور دیا جا رہا ہے کہ یہ پابندیاں مزید ایک ماہ برقرار رکھی جانی چاہیئیں۔ ممکنہ طور پر پابندیوں کا اطلاق 21 جون تک ہو گا۔
یاد رہے کہ امریکہ اور کینیڈا میں آٹھ ہزار 800 کلو میٹر طویل سرحد ہے جس پر تجارت کی اجازت ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی تجارتی سرحد بھی ہے اور کینیڈا کی 75 فی صد اشیا کی برآمد امریکہ کو کی جاتی ہے۔
'رائٹرز' نے کینیڈا میں سرکاری عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ فوری طور پر سرحدی پابندیو کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں توسیع کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں۔
امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری چاڈ وولف کے مطابق کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ سرحدوں پر نافذ پابندیوں میں مزید توسیع کی جا سکتی ہے۔
'رائٹرز' نے میکسیکو کی حکومت کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ پابندیوں میں توسیع ایک مخصوص مدت کے لیے کیے جانے کا امکان ہے۔
دو روز قبل کینیڈا کی چیف پبلک ہیلتھ آفیسر نے کہا تھا کہ امریکہ میں کیسز میں متواتر اضافہ ہو رہا ہے جو کہ خطرے کی علامت ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے کینیڈا کی جانب سے پابندیوں میں 30 دن کی توسیع کی درخواست کی خبریں شائع کی ہیں۔
کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ہم پُر اعتماد ہیں کہ کینیڈا کے شہریوں کو وبا سے محفوظ رکھنے میں کامیاب رہیں گے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا میں کرونا وائرس سے 5425 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 73 ہزار 568 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
کینیڈا میں مجموعی ہلاکتوں کی شرح سات فی صد ہے تاہم رواں ہفتے اموات کی شرح میں کمی آئی ہے اور یہ تین فی صد تک رہی ہے۔
دوسری جانب امریکہ کو کئی علاقوں میں وبا سے متعلق مشکل صورتِ حال کا سامنا ہے۔
امریکی ریاست نیو یارک وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جس کی سرحدیں کینیڈا کے صوبے انٹاریو اور کیوبک سے ملتی ہیں۔
کینیڈین حکام متواتر زور دیتے رہے ہیں کہ نیو یارک سے آنے والے ٹرک ڈرائیوروں کے ذریعے ان کے ملک میں وبا پھیلنے کا خدشہ موجود ہے۔
کینیڈا کی چیف پبلک ہیلتھ آفیسر تھریسا ٹام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل نہ کیا گیا تو کرونا وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ میں اب بھی کرونا وائرس کے کیسز موجود ہیں جب کہ وہاں وبا پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسی صورتِ حال میں کینیڈا میں بھی اس کے پھیلنے کا خدشہ موجود ہے۔