لوئزیانا: ٹرانس جینڈر خواتین کے ویمن اسپورٹس میں حصہ لینے پر پابندی

ریاست کے تمام سکولوں اور کالجوں پر اس بل پر عمل کرنا لازمی ہے۔ فائل فوٹو

امریکہ کی دیگر قدامت پسند ریاستوں کی طرح لوئزیانا نے بھی خواجہ سرا لڑکیوں کی لڑکیوں کے کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ قانون گزشتہ ماہ لوئزیانا کے ایوان نمائندگان نے منظور کیا تھا۔ ریاست کے گورنر جان بیل ایڈورڈز اگرچہ ڈیموکریٹ ہیں لیکن ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔

ایڈورڈ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس بل پر دستخط نہیں کریں گے۔ لیکن یہ بل اس قدر اکثریت کے ساتھ منظور ہوا ہے کہ ایڈورڈ کے ویٹو کرنے کے باوجود قانون بن سکتا ہے۔

ایڈورڈ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے ہم آواز ہو کر اس قانون پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے علم میں کوئی بھی ایسی خواجہ سرا لڑکی نہیں ہے جس نے لڑکیوں کے کھیلوں میں حصہ لیا ہو۔

Your browser doesn’t support HTML5

'عمرے کے لیے پیسے جمع کیے جو ایجنٹ نے کھا لیے'

گزشتہ برس ایڈورڈ نے ری پبلکن پارٹی کی اکثریت والی قانون ساز اسمبلی کی جانب سے منظور ہونے والے ایسے ہی ایک بل کو ویٹو کیا تھا۔

ری پبلکن پارٹی کے زیر انتظام دیگر ریاستوں ساؤتھ ڈکوٹا، ساؤتھ کیرولائنا، ٹینیسی، یوٹا، اوکلاہوما، ایریزونا، کینٹکی، انڈیانا، آئیوا اور کنساس نے بھی حالیہ مہینوں میں ایسے ہی قوانین منظور کیے ہیں۔

مارچ میں امریکی محکمۂ انصاف کے سول رائٹس ڈویژن نے ریاستوں کے اٹارنی جنرلز کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا تھا کہ کسی بھی فرد کے ساتھ اس کی جنس کی بنیاد پر تفریق کرنا غیر قانونی ہے۔