|
پشاور— خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا ہے۔ اس بم دھماکے میں فوج کے ایک افسر سمیت سات اہل کار ہلاک ہوئے جب کہ ایک زخمی کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم حملے کی تصدیق کی ہے اور بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں فوج کے ایک کپتان اور نائب صوبیدار سمیت سات اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
قبل ازیں لکی مروت کے سول اور پولیس حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی تھی کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو اتوار کو لکی مروت میں تھانہ ڈاڈیوالہ کی حدود میں سلطان خیل میں نشانہ بنایا گیا۔
حکام کے درمیان ہونے والی سرکاری خط و کتابت سے واضح ہوا تھا کہ دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے حملے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
فوج کی اس گاڑی میں سوار کیپٹن فراز سمیت متعدد اہل کار ہلاک ہوئے۔ اس حملے میں ایک اہل کار زخمی بھی ہوا۔
SEE ALSO: خیبرپختونخوا میں کسٹم اہلکار دہشت گردوں کا ہدف کیوں بن رہے ہیں؟فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ نے اس وقت اس واقعے کے بارے میں باضابطہ طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا۔ تاہم لکی مروت کی سول اور پولیس انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کی تھی۔
حملے کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہل کاروں نے موقع پر پہنچ لاشیں اور زخمی اہل کاروں کو بنوں کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم مقامی حکام کے مطابق یہ کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور اس سے منسلک جنگجوؤں کی کارروائی ہو سکتی ہے۔
لکی مروت کے سینئر صحافی غلام اکبر مروت نے رابطہ کرنے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد ڈاڈیوالہ کے علاقے میں مختصر وقت کے لیے کرفیو جیسی صورت حال نافذ کر کے تلاشی مہم شروع کر دی گئی جب کہ لکی مروت سے بنوں، شمالی وزیرستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان جانے والی سڑکوں پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
لکی مروت میں دوسرا بم دھماکہ
بعد ازاں لکی مروت میں ایک اور بم دھماکے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دوسرا بم دھماکہ بھی گاؤں سلطان خیل کے قریب ہوا۔
اس رپورٹ کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ بم دھماکے میں ایک پولیس اہل کار ہلاک اور چھ افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی خان پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں نے موقع پر پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بم دھماکہ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا۔ بم دھماکے کا ہدف قانون نافذ کرنے والے اداروں کا قافلہ تھا۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔