ملالہ یوسفزئی کے لیے سخاروف ہیومین رائٹس ایوارڈ

ملالہ

پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے یورپی یونین کا سخاروف ہیومین رائٹس ایوارڈ جیت لیا ہے۔
طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے یورپی یونین کا سخاروف ہیومین رائٹس ایوارڈ جیت لیا ہے۔

لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے والی ملالہ یوسفزئی کو ایک سال قبل نو اکتوبر کو وادی سوات میں طالبان نے سر میں گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

یورپی یونین کے قانون سازوں نے جمعرات کو برسلز میں 65 ہزار امریکی ڈالر کے ’’سخاروف پرائز فار فریڈم آف تھاٹ‘‘ کا اعلان کیا۔

یورپی یونین کا یہ ایوارڈ حقوق انسانی کے لیے روسی سائنسدان آندرے سخاروف کی یاد میں 1988 سے دیا جاتا ہے۔ اس سے قبل نسل پرستی کے خلاف علامت سمجھے جانے والے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا اور برما میں جمہوریت کے لیے کام کرنے والی رہنما آنگ سان سوچی کو بھی یہ ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔

2013ء کے لیے سخاروف ہیومین رائٹس ایوارڈ کے لیے ملالہ یوسفزئی کے علاوہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی 'این ایس اے' کے سابق کنٹریکٹر ایڈورڈ اسنوڈن بھی شامل تھے۔ اسنوڈن نے امریکہ کے نگرانی کے پروگرام کے راز افشا کیے تھے۔

ملالہ یوسفزئی کو علاج کے لیے برطانیہ منتقل کر دیا گیا تھا جہاں اب وہ تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

سوات کی اس طالبہ کو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے پر اب تک متعدد عالمی اعزازت سے نواز جا چکا ہے اور اس سال اُنھیں نوبل انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا ہے جس کا فیصلہ گیارہ اکتوبر یعنی جمعہ کو ہونا ہے۔