ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق اور اُن کی اہلیہ کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
نجیب رزاق اور اُن کی اہلیہ ہفتہ کو بیرون ملک جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
رواں ہفتے انتخابات میں نجیب رزاق کے حکمران باریسن نیشنل اتحاد کو انتخابات میں شکست ہو گئی تھی۔
اس پابندی پر نجیب رزاق نے کہا کہ اُنھیں امیگریشن حکام نے بتایا وہ اور اُن کے خاندان کو ملک سے باہر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
اُنھوں نے یہ تو نہیں بتایا کہ حکام نے انھیں باہر جانے سے کیوں روکا البتہ نجیب رزاق کا کہنا تھا کہ وہ اس کی پاسداری کریں گے۔
نجیب رزاق پر 2015ء میں 700 ملین ڈالر کی رقم ’اسٹیٹ انوسٹمنٹ فنڈ‘ سے منتقل کرنے کا الزام تھا تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد جمعرات کو مہاتیر محمد نے ملائیشیا کے وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھایا اور 92سال میں منتخب ہونے والے دنیا کے معمر ترین رہنما بن گئے ہیں۔
مہاتیر محمد نے لگ بھگ 15 سال پہلے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی لیکن اُنھوں نے 2016ء میں دوبارہ سیاست میں واپسی کا فیصلہ کرتے ہوئے ’ملائیشین پیونائیٹڈ انڈیجنس پارٹی‘ بنائی تھی۔