سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی اور پانچ کروڑ مانگنے والے شخص نے معذرت کر لی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ پیغام محض ایک غلطی تھی۔ ممبئی پولیس کو گزشتہ ہفتے واٹس ایپ پر یہ پیغام موصول ہوا تھا۔ پیغام میں کہا گیا تھا کہ اگر رقم نہ دی تو ان کی حالت بابا صدیق سے بدتر ہو گی۔ ممبئی پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ پیغام بھیجنے والے کی لوکیشن ٹریس کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ |
سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی اور پانچ کروڑ مانگنے والے شخص نے معذرت کر لی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ پیغام محض ایک غلطی تھی۔
اٹھارہ اکتوبر کو ممبئی ٹریفک پولیس کو واٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوا تھا جس میں سلمان خان سے رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے اور نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی تھی۔
دھمکی آمیز پیغام میں کہا گیا تھا کہ "اسے ہلکا نہ لیں۔ اگر سلمان خان زندہ رہنا اور لارنس بشنوئی سے دشمنی ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پانچ کروڑ روپے دینے ہوں گے۔ اگر رقم نہ دی تو ان کی حالت بابا صدیق سے بدتر ہو گی۔"
بھارتی ویب سائٹ 'انڈیا ڈاٹ کام' کے مطابق اب چند روز بعد ہی ممبئی پولیس کو اس ہی نمبر سے ایک اور پیغام موصول ہوا جس میں معذرت کی گئی ہے اور کہا ہے کہ وہ میسج غلطی سے بھیجا تھا۔
ممبئی پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ پیغام بھیجنے والے کی لوکیشن ٹریس کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
SEE ALSO: سلمان خان کو دھمکی؛ 'پانچ کروڑ دو اور بشنوئی سے دشمنی ختم کرو'واضح رہے کہ بالی وڈ شخصیات سے قریبی تعلق رکھنے والے سیاسی رہنما بابا صدیق کو حال ہی میں قتل کر دیا گیا تھا۔
اس قتل میں مبینہ طور پر بشنوئی گینگ کے ارکان کے ملوث ہونے کا کہا جا رہا ہے۔
گینگ کے ایک رکن نے فیس بک پر پوسٹ میں بابا صدیق کے قتل کی ذمے داری قبول کی تھی۔
فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا کہ گینگ نے بابا صدیق کو اداکار سلمان خان اور داؤد ابراہیم جیسی انڈر ورلڈ شخصیات سے مبینہ روابط کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے۔
اس واقعے کے بعد سلمان خان کے باندرا کی رہائش گاہ کے اطراف سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی تھی۔
سلمان خان اور لارنس بشنوئی کا تنازع کب سے ہے؟
بشنوئی اور سلمان خان کے درمیان تنازع اس وقت شروع ہوا جب سن 1998 میں سلمان خان ساتھی اداکار سیف علی خان، تبو، سونالی اور نیلم کے ہمراہ فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے لیے جودھ پور میں تھے۔
سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک گاؤں کے نزدیک نایاب نسل کے دو چنکارا ہرنوں کا شکار کیا تھا۔
بشنوئی برادری کالے ہرن کو ایک مقدس جانور تصور کرتی ہے۔