مسٹر گروسمین کے مطابق 2011 پاک امریکہ تعلقات کے لیے ایک مشکل سال تھا، لیکن پاک امریکہ تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔
افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی امریکی مندوب مارک گروسمین کا کہنا ہے کہ افغانستان اور پاکستان نے مل کر افغانستان کے مستقبل کے لیے روڈ میپ تیّار کر لیا ہے۔
بدھ کو وائس آف امریکہ سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر زلمے رسول کے دورہِ پاکستان میں اس روڈ میپ کے مندرجات پر بات ہوئی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل کے لیے سب سے زیادہ اہمیت پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت کی ہے۔
مسٹر گروسمین کا کہنا تھا کہ امریکہ کسی بھی ایسے عمل کی حمایت کرے گا جس میں افغانستان کی مرضی شامل ہو۔
مسٹر گروسمین نے یہ بھی عندیہ دیا کہ ان کے ذاتی خیال میں پاکستان میں اگلے سال الیکشن ہوں گے اور سویلین سیٹ اپ قائم رہے گا۔
ایمبیسیڈر گروسمین جمعے کے روز اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان کے عوام بہت یاد آئیں گے، جو پڑھے لکھے ہیں اور دنیا کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں ۔
مسٹر گروسمین کے مطابق 2011 پاک امریکہ تعلقات کے لیے ایک مشکل سال تھا، لیکن پاک امریکہ تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سلالہ کا واقعہ ان کے لیے اپنے دور کا سب سے بڑا چیلنج تھا۔
انہوں نے پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل کے لیے تجارت کی اہمیت پر زور دیا۔
بدھ کو وائس آف امریکہ سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر زلمے رسول کے دورہِ پاکستان میں اس روڈ میپ کے مندرجات پر بات ہوئی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل کے لیے سب سے زیادہ اہمیت پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت کی ہے۔
مسٹر گروسمین کا کہنا تھا کہ امریکہ کسی بھی ایسے عمل کی حمایت کرے گا جس میں افغانستان کی مرضی شامل ہو۔
مسٹر گروسمین نے یہ بھی عندیہ دیا کہ ان کے ذاتی خیال میں پاکستان میں اگلے سال الیکشن ہوں گے اور سویلین سیٹ اپ قائم رہے گا۔
ایمبیسیڈر گروسمین جمعے کے روز اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان کے عوام بہت یاد آئیں گے، جو پڑھے لکھے ہیں اور دنیا کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں ۔
مسٹر گروسمین کے مطابق 2011 پاک امریکہ تعلقات کے لیے ایک مشکل سال تھا، لیکن پاک امریکہ تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سلالہ کا واقعہ ان کے لیے اپنے دور کا سب سے بڑا چیلنج تھا۔
انہوں نے پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل کے لیے تجارت کی اہمیت پر زور دیا۔
Your browser doesn’t support HTML5